∗…اللہ کا نام لے کر کھانا ۔
∗…کھانے کی دعا یا بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر کھانا۔
∗…بسم اللہ
پڑھنا شروع میں بھول جائے تو جب یاد آجائے تب بسم اللہ اولہ وآخرہ
پڑھ کر کھانا۔
∗…کھانا کھانے کے کم از کم 8گھنٹے فاصلے پر کچھ کھانا۔
∗…صحت بخش غذا استعمال کرنا، مثلاً چینی، تیل ، مرچ ، چکنائی ، ٹھنڈا ان چیزوں کے زیادہ استعمال سے پرہیز کرنا یا کم سے کم استعمال کرنا۔
∗…دستر خوان بچھا کر کھانا۔
∗…کھانے میں عیب نہ نکالنا، دل کرے تو کھانا ورنہ طبیعت کا عذر کرلینا، یعنی یہ کہنا کہ فلاں غذا کامیرا دل نہیں کررہا وغیرہ۔
∗…شکر کے احساس کے ساتھ کھانا کہ اے اللہ! یہ سب میری اوقات سے باہر ہے، آپ کا فضل اور مہربانی ہے کہ مجھے یہ سب کھانے کو مل رہا ہے ورنہ دنیا میں بہت سے لوگ اس سے بھی محروم ہیں۔
∗…کوشش ہو کہ مل بانٹ کر کھائے، کبھی مجبوراً اکیلا کھانا پڑے تو کوئی حرج نہیں۔
∗…ہاتھ منھ دھوکر کھانا۔
∗…دانتوں کی صفائی کا اہتمام کرتے رہنا، ورنہ صحت بخش غذا بھی جراثیم بن کر پیٹ میں جائے گی اور بیماری کا ذریعہ بنے گی ۔
∗…مل جل کر کھارہے ہیں تو اس نیت سے کھانا کہ میرا ساتھی مجھ سے زیادہ کھائے اور اچھا کھائے۔
∗…کسی کے کھانے پینے کے انداز،مقدار اور لقمہ وغیرہ پر تبصرہ نہ کرنا۔
∗…اگر دسترخوان پر مختلف اشیاء رکھی ہوں تو تقسیم کا اہتمام کرنا یاپھر بیچ میں رکھنا۔
∗…اپنی طرف سے کھانا۔
∗…کھاتے وقت کسی کے منھ کو تکنا غلط بات ہے۔
∗…جتنا کھاسکتے ہیں اتنا ہی پلیٹ میں نکال کر رکھنا۔
∗…اپنے ہاتھ کا بچا ہوا نوالہ یا دانہ دوبارہ پلیٹ میں نہ ڈالنا اور نہ ہی بچا ہوا پلیٹ میں جھاڑنا۔
∗…کھاتے وقت ناک میں انگلی نہ ڈالنا،نہ خارش وغیرہ کرنا۔
∗…جلد بازی نہ کرنا کہ گرم گرم ہی کھالے اور منھ جل جائے اور نہ اتنی دیر کرنا کہ کھانا دستر خوان پر رکھے رکھے ٹھنڈا ہوجائے۔
∗…کھاتے وقت فون کے استعمال سے پرہیز کرنا، اگر زیادہ ضروری ہو تو کھانے کا عذر بتا کر پھرسے کھانا۔
∗…کھاتے وقت ایسے لمبے لمبے قصے واقعات بتانے سے پرہیز کرنا کہ لقمہ دیر تک ہاتھوں میں رہے اور لوگ آپ کی طرف برابر متوجہ رہیں، جس کے نتیجے میں سب کا کھانا مشکل ہوجائے۔
∗…گندگی والے موضوعات پر بات کرنے سے پرہیز کرنا۔
∗…دستر خوان پر گرے ذرّات چیونٹی وغیرہ کو کھلانا،فروٹ وغیرہ کے چھلکے بکری وغیرہ جیسے جانوروں کو کھلانا،ہڈی وغیرہ کے بقیہ حصے کتے، بلیوں کو کھلانا۔
∗…دستر خوان پر نوالہ ہاتھ سے گرے تو اٹھا کر کھالینا اور اگر منھ سے گرے تو نہ کھانا، بلکہ بعد میں کسی جانور کو کھلانا۔
∗…بازاری کھانا بغیر کسی مجبوری کے نہ کھانا۔
∗…کسی کے بنائے ہوئے کھانے کی سب کے سامنے برائی کرنے سے پرہیز کرنا، نمک ،چینی کی شدید شکایت ہو تو آہستہ یا کسی بہانے مانگ لینا یا حکمت سے عذر کرلینا۔
∗…کسی کے کھانے میں کوئی کمی معلوم ہو تو کھانا کھانے کے بعد اکیلے میں پیار سے بتادینا، لیکن پہلے کھانے کی تعریف کرکے آخر میں معمولی انداز میں بتانا، جیسے کھانا بہت لذیذ تھا ،مزہ آگیا، بس تھوڑا نمک کم تھا۔
∗…بسم اللہ زور سے پڑھنا، تاکہ کوئی بھول جائے تو اسے بھی یاد آجائے،لیکن کھانا کھانے کے بعد جب سب کھارہے ہوں یا کوئی ایک کھارہا ہو تو الحمد اللہ زور سے نہ کہنا، تاکہ اسے یہ نہ لگے کہ میں زیادہ یا دیر تک کھارہا ہوں۔
∗…کھانے کے دوران لوگوں کو صحت کے اصول سمجھانے سے پرہیز کرنا، بلکہ یہ سب باتیں کسی اور موقع پر سمجھانا بہتر ہے۔
∗…اپنی طرف سے کھائے گا تو جو پلیٹ میں بچے گا وہ بھی صاف ستھرا رہے گا اور کسی اور کے کھانے میں کام آئے گا۔
∗…کھاتے دوران منھ سے چٹخارے ، ڈکار وغیرہ کی آوازیں نکالنے سے پرہیز کرنا۔
∗…کوئی اکیلا ہو تو اس کی شرم دور کرنے کے لیے اس کے ساتھ کھانا یا کم از کم اس کے ساتھ بیٹھ جانا۔
∗…کسی مہمان کو کھانے کے لیے ہر چھوٹی چیز کے لیے پوچھنے سے بہتر ہے وہ اسے پیش کردی جائے۔
∗…کسی کو کھانے پر بہت زیادہ مجبور نہ کرنا۔
∗…کسی کے کم یا زیادہ کھانے پر تبصرے سے پرہیز کرنا۔
∗…ہر قوم کے اپنی روایتی کھانے ہیں، اس طرح ہر شخص کے اپنے مزاج کا کھانا ہے، ان امور پر تبصرہ کرکے کسی قوم یا شخص کو حقیر ظاہر کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
∗…کھانے کے بعد اس کی تعریف کرنا، اس طرح کھانا بنانے والے کی ساری تھکن دور ہوجاتی ہے۔
∗…بچوں کو ساتھ بٹھا کر کھلانا اور اسی بہانے ان کو کھانے کے آداب سکھلانا۔
∗…ایک قسم کا کھانا سامنے آنے پر اسی کھانے سے متعلق یہ کہنا :”مثلاً بریانی بنائی ہے اوہ! بریانی تو فلاں اچھی بناتی ہے یا فلاں ہوٹل کی اچھی ہے یا میں نے ایک ہی مرتبہ اتنا وقت پہلے اچھی کھائی تھی“ ایسے تمام نازیبا جملوں سے پرہیز کرنا، یہ دل توڑنے اور حقارت کا سبب بنتے ہیں۔
∗…کھانے کی تعریف کی جائے، اگر وہ نہیں کی جاتی تو اس کھانے کی اسی دوران کسی اور سے منسوب تعریف کرنا یہ بہت ہی غلط بات ہے ۔
∗…اتنا کم نہ کھائے کہ کمزوری محسوس ہو، نہ اتنا زیادہ کھائے کہ ڈکار ، گیس، بدہضمی کی شکایت رکنے نہ پائے۔
∗…اس نیت سے کھانا کہ یہ سب میرے بدن کی قوت کا ذریعہ بنے گا اور وہ قوت میں عبادت اور خدمت پر خرچ کروں گا۔
∗…اگر مہمان ہو تو کھا کر سب ختم نہ کرے، ورنہ میزبان کو لگے گا کہ میں نے انتظام میں کمی کرلی ہے۔
∗…کھڑے ہوکر نہ کھانا۔
∗…کھانے کے لیے برتن کا استعمال کرنا، کھڑے کھڑے کاغذ وغیرہ سے کھا لینا غلط بات ہے ۔
∗…کھانے کو ضائع ہونے سے بچانا۔
∗…پڑوسی کو بھی کھانے میں شریک کرنا، اس کے لیے گھر میں بھجوانا، لیکن اس کے بدلے وہ بھی بھیجے اس بات کا انتظار نہ کرنا، ورنہ ثواب نہیں ملے گا اور اگر اس نیت سے بھیج رہا ہے تو نہ بھیجنا بہتر ہے۔
∗…کسی کے کھانے میں معمولی سے بلانے پر فوری بیٹھ جانا ادب کے خلاف ہے، ہاں! اگر کسی کے ساتھ گہرا خوش گوار یا بے تکلفی کا تعلق ہو تو کوئی حرج نہیں۔
∗…کھانے کی مقدار اقسام کو دیکھ کر کھانا، تاکہ سب کا خیال رہے۔
∗…اپنی بیوی کو اپنے ہاتھ سے ایک یا دو نوالے کھلانے سے محبت بڑھتی ہے۔
∗…پلیٹ صاف کرنا ،اس اصول کو اپنانے سے اور اپنے گھر وغیرہ میں اس کی پابندی کرانے سے ڈھیر سارا کھانا ضائع ہونے سے بچ سکتا ہے۔
∗…انگلیوں میں لگے کھانے کے ذرات کو چاٹ لینا جب کہ نالی میں بہانا کھانے کی بے حرمتی ہے… لہٰذا اسے چاٹ لینا اور سنت سمجھ کر فخر سے چاٹنا تاکہ دوسروں کو بھی دعوت ہو اور کوئی اس عمل کو حقیر سمجھے تو ان کو جاہل اور نادان سمجھ کر نظر انداز کرنا۔
∗…شدید ضرورت کے بغیر چمچ سے کھانا کھانے سے پرہیز کرنا، اس طرح سنت پر عمل نہیں ہوتا اور ذائقہ بھی متاثر ہوتا ہے۔
∗…بچہ خود کھاسکتا ہو تو اسے اپنے ہاتھوں سے نہ کھلانا، تاکہ وہ خود کھانا سیکھ سکے۔
∗…بچوں کو بار بار پیار سے آداب سمجھانا اور موقع پر بتانا اس سے بچے سیکھتے ہیں اور سنت پر بھی عمل ہوجاتا ہے، کیونکہ آپ صلی الله علیہ وسلم بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔
∗…سیدھے ہاتھ سے کھانا اور کھلانا۔
∗…کھانے کے فوری بعد کچھ دیر پانی نہ پینا، تاکہ کھانا ٹھیک سے ہضم ہوسکے اور اس طرح کرنے سے کچھ دیر بعد زیادہ پیاس لگتی ہے اور پھر زیادہ پانی پینے سے ہمارے جسم کے پانی کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔
∗…کھانے سے پہلے کسی کا انتظار ہورہا ہو تو اس کے آنے تک انتظار کرنا۔
∗…جب تک دسترخوان پر کوئی بڑا موجود ہو تو چھوٹوں کا پہل کرنا غلط بات ہے۔
∗…کھانا کھانے کے بعد الحمدللہ
کہنا یا یہ دعا پڑھنا الحمدللہ الذی اطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمین․
∗…برتن میں پھونک مارنے سے پرہیز کرنا۔
∗…اتنا پھیل کر نہ بیٹھنا کہ ساتھ بیٹھا شخص تنگ ہوجائے۔
∗…سونے چاندی کے برتن استعمال نہ کرنا۔
∗…بہت زیادہ بڑا نوالہ یا بالکل چھوٹا نوالہ درست نہیں۔
∗…زمین پر بیٹھ کر کھانا، البتہ کوئی مجبوری ہو تو الگ بات ہے۔
∗…جب بہت زیادہ بھوک لگے تب کھانا۔
∗…وقت پر کھانا۔
∗…پیٹ بھر کر نہ کھانا۔
∗…ٹیک لگا کر نہ کھانا، بلکہ عاجزی کے ساتھ کھانا۔
∗…کھانے کے بعد ہاتھ دھونا۔