پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا او راس کے لیے برصغیر کے مسلمانوں نے بہت زیادہ قربانیاں دی تھیں کہ اس میں اسلامی قانون نافذ ہو گا، اسلام کا بول بالا ہو گا اور مسلمان ایک آزاد ریاست میں اپنے دین پر صحیح طریقے سے عمل کر سکیں گے اور الله تعالیٰ کی رضا وخوش نودی حاصل کر پائیں گے، لیکن پاکستان کے قیام کو اس وقت تقریباً پچھہتر سال ہونے کو ہیں اب تک وہ خواب شرمندہٴ تعبیر نہیں ہوسکا جس کے لیے یہ مملکت خدا داد وجود میں آئی تھی، بلکہ ہمیشہ اسلام کا نام لینے والوں کے راستے میں روڑے اٹکائے گئے اور انہیں مشکلات سے دو چار کرنے کی نہ صرف کوشش کی گئی بلکہ ان کے سامنے بند باندھے گئے، اس کے مقابلے میں جن لوگوں کا بیانیہ اسلام نہیں ہے یا وہ اسلام مخالف بیانیہ رکھتے ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی رہی اور ان کے ساتھ تعاون کیا جاتا رہا۔
ظاہر ہے کہ اس طرح کی پالیسیوں سے جس طرح ملک کو نظریاتی حوالے سے نقصان پہنچا اسی طرح معاشی حوالے سے ہمارا وطن عزیز تنزلی کا سفر طے کرتا رہا، نوبت بایں جارسید کہ وہ دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا، لیکن جن لوگوں کے ہاتھوں میں اس ملک وقوم کی باگ ڈور ہے وہ اب تک نہیں سنبھلے اور نہیں سمجھے، اب تک بھی یہ ملک اسی گرداب کا شکار ہے، اس ملک میں ابھی قریب میں اگرچہ الیکشن ہوا ہے لیکن وہ ملک وقوم کے لیے باعث اطمینان ہونے کے بجائے مزید انتشار اور خلفشار کا باعث بنتا دکھائی دے رہا ہے او راب تو عوام کا یہ ذہن بنتا جارہا ہے کہ انتخابات کے ذریعے ملک میں حکومت کی تبدیلی کا کام ایک فعل عبث ہے۔
چناں چہ اس کا نتیجہ ہے کہ ملک کے سمجھ بوجھ رکھنے والے لوگ اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے اور یہ الیکشن اور انتخابات ملک کے لیے مفید ہونے کے بجائے سراسر نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں اور عوام کو الیکشن کے بعد بننے والی حکومت سے معاشی بحالی کے حوالے سے جو اُمیدیں وابستہ تھیں وہ دم توڑتی جارہی ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس طرح کے اُمور ایک ریاست کے لیے نیک شگون نہیں ہیں۔
لہٰذا یہ ضروری ہے کہ الیکشن کا طریقہ کار ایسا موزوں اور قابل اعتماد ہونا چاہیے جو سب لوگوں کے لیے قابل قبول ہو اور اس پر کسی دھاندلی وغیرہ کا الزام نہ لگ سکے او رایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ملک وقوم کی باگ دوڑ آئے جو ملک وقوم کے خیر خواہ اور حقیقی نمائندے ہوں اور اسے آئی ایم ایف اور بیرونی طاقتوں کے شکنجوں سے آزاد کراسکیں۔
الله تعالیٰ ہی اس ملک وقوم کی حالت پر رحم فرمائے، اسے شروروفتن سے مامون ومحفوظ فرمائے، دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے، نیک اور سمجھ دار لوگوں کو اس کے اختیار کی چابی عطا فرمائے، اس کے مقاصد قیام کو جلد پورا فرمائے، کفار کی سازشوں کو ناکام ونامراد فرمائے اور اس کے دشمنوں کو نشان عبرت بنائے۔ آمین یا رب العٰلمین!