نعمت کی قدر کریں

نعمت کی قدر کریں

عبید اللہ خالد

پاکستان الله تعالیٰ کی عظیم نعمت اور عطیہٴ خداوندی ہے، جو الله تعالیٰ کے نیک اور برگزیدہ بندوں کی دعاؤں کا ثمر اور مسلمانان برصغیر کی انتھک محنتوں اور قربانیوں کے نتیجے میں حاصل ہوا ہے، یہاں کے رہنے والوں میں اسلام کی محبت کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے اور وہ دین اسلام کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار رہتے ہیں، اس لیے یہ مملکت خداداد اپنے وقت وجود سے مسلمانان عالم کی امیدوں کا مرکز بنی ہوئی ہے، یہاں کے دینی مدارس پوری دنیا میں مسلمانوں کی دینی ضرورت کو پورا کر رہے ہیں اور اسلامی علوم وفنون اورتہذیب وتمدن کو بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں، دین اسلام کی اس وقت صحیح او ردرست تعبیر ان مدارس کے خوشہ چینوں اور ان کی آغوش میں پلنے بڑھنے والے علماء وطلبہ کے ذریعے ہو رہی ہے۔

یہ مملکت خدادا اپنی اسلامی شناخت اور دینی اہمیت کی وجہ سے ہمیشہ کفر کی آنکھوں کا تنکا بنی رہی ہے، کفار عالم کی ہمیشہ اور مسلسل یہ کوشش رہی ہے کہ اسے کم زو رکیا جائے اور اس کے وجود کو نقصان پہنچایا جائے، اس وقت معاشی حوالے سے یہ عظیم مملکت انتہائی دگرگوں اور پریشان کن حالت سے دو چار ہے، ظاہر ہے کہ اس میں اپنوں کی غفلت ،سستی، ناقدری، نااہلی اور غیروں کی سازشوں کا دخل ہے، جو لوگ اس کے نظم ونسق کو چلارہے ہیں ان پر یہ بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دن رات ایک کرکے اس کی ناؤ کو گرداب سے نکالیں، سازشوں کو بے نقاب کرکے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں، اسے ترقی کی شاہراہ پر گام زن کریں، یہ الله تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے ، اس کی قدر کریں، جب انسان الله تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کی قدر کرتا ہے تو الله تعالیٰ ان نعمتوں کو بڑھاتے ہیں، ان میں اضافہ فرماتے ہیں اوربرکت عطا فرماتے ہیں، اگر نعمتوں کی ناشکری اور ناقدری کی جائے تو الله تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں اور وہ نعمتیں لے لی جاتی ہیں۔

اسی طرح ہر فرد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی وسعت واستطاعت کے بقدر اس مملکت خداداد کی حفاظت، کام یابی اور ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی بروئے کار لائے اور صحیح طریقے پر انجام دے، کم از کم دعا تو ہر آدمی کرسکتا ہے اور دعا مؤمن کا بہت بڑا ہتھیار ہے۔

لہٰذا ہمیں اس کی ترقی، کام یابی اور شرور،آفات ،فتن، آزمائشوں اور سازشوں سے حفاظت کی دعا کرنی چاہیے۔ الله تعالیٰ اس کا حامی وناصر ہو اور اسے سازشوں اور فتنوں سے مامون ومحفوظ فرماکر ترقی کی شاہراہ پر گام زن فرمائے۔ آمین یار ب العٰلمین۔