مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

ھدایا الدراری فی دروس صحیح البخاری
افادات : مولانا فضل الرحمن اعظمی
صفحات: جلد اول:524 جلد دوم:571 سائز20×30=8
ناشر: ادارہ دعوة الحق ٹرسٹ:9362، آزادول1750، جنوبی افریقا

مولانا فضل الرحمن اعظمی مدظلہ، مولانا حبیب الرحمن اعظمی رحمة الله علیہ کے خاص تلامذہ میں سے ہیں، دارالعلوم ڈابھیل کے استاذ حدیث رہ چکے ہیں او راب ایک طویل عرصہ سے دارالعلوم آزاد ول، جنوبی افریقا میں بخاری شریف کا درس دے رہے ہیں۔ زیر نظر کتاب ان کی بخاری شریف کی تقریر ہے، جو ان کے شاگرد رشید مولانا محمد بن اسماعیل بھیکھا نے بڑی عرق ریزی او رمحنت کے ساتھ جمع او رمرتب کی ہے اور صاحب افادات کے فرزند مولانا عتیق الرحمن اعظمی بھی اس کار خیر میں ان کے شریک کار رہے ہیں۔ اس کی دو جلدیں اس وقت منظر عام پر آئی ہیں، جلد اول جو کتاب کا مقدمہ ہے، اس میں حدیث اور علم حدیث کے مختلف پہلوؤں پر علماء کے افادات کی روشنی میں گفت گو کی گئی ہے اور امام بخاری اور صحیح بخاری سے متعلق بعض امور پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ جلد دوم میں بدء الوحی اور کتاب الایمان کے بعض ابواب کی شرح ہے اور اس میں ہر حدیث سے متعلق مختلف موضوعات کو مکمل وضاحت اور بسط وتفصیل کے ساتھ مدلل ومبرہن انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ صحیح بخاری کے عربی شروح حواشی اور متقدمین شارحین حدیث کے افادات کے ساتھ ساتھ اکابر علماء دیوبند کے علوم ومعارف سے خاص طور پراستفادہ کیا گیا ہے، جو سلف صالحین کے علوم ومعارف کے امین اور ان کا پرتو تھے، یہ کتاب صحیح بخاری کی شروح میں ایک اچھا، عمدہ اور قابل قدر اضافہ ہے۔

صحیح بخاری کے پڑھنے پڑھانے والے حضرات کو اس سے استفادہ کرنا چاہیے۔

کتاب کا ورق عمدہ اور طباعت واشاعت معیاری ہے۔ اور پاکستان میں یہ کتاب زمزم پبلشرز اردو بازار کراچی سے شائع کی گئی ہے۔

فیوض الباری
تالیف: مولانا اسلام الحق 
صفحات:488 سائز:20×30=8
ناشر: مجلس دعوة الحق، لیسٹر، انگلینڈ

مولانا اسلام الحق صاحب رحمة الله علیہ مدرسہ امینیہ دہلی کے فاضل او رمولانا مفتی کفایت الله رحمة الله علیہ کے شاگرد رشید تھے، تحصیل علم کے بعد اپنے مادر علمی میں کئی سال تک تدریس کی، بعد ازاں دیگر کئی مدارس میں بھی تدریسی فرائض انجام دیے۔ مولانا محمد یوسف متالا صاحب نے انگلینڈ میں دارالعلوم ہولکمب بری کی بنیاد رکھی تو وہاں شیخ الحدیث کی حیثیت سے آپ کو دعوت دی گئی اور آپ نے وہاں تقریباً سولہ سال تک بخاری شریف پڑھائی۔ زندگی کے آخر میں آپ نے بخاری شریف کی شرح لکھنا شروع کی تھی، اس کا ابھی مقدمہ ہی لکھ پائے تھے کہ زندگی نے وفانہ کی اور 1996ء میں آپ اس دار فانی سے دارالبقا کی طرف روانہ ہو گئے۔ ”فیوض الباری“ کے عنوان سے زیر نظر کتاب بخاری شریف کی شرح کا وہی مقدمہ ہے، جس میں امام بخاری کے حالات زندگی، صحیح بخاری سے متعلق بعض معلومات وتفصیلات، علم حدیث کی عظمت واہمیت او رحجیت، منکرین حدیث کے شبہات اور ان کے جوابات، وحی کی اقسام اور صحیح بخاری کے پہلے ترجمة الباب کی شرح کی گئی ہے۔ اپنے موضوع پر یہ ایک اچھی اور قابل قدر کتاب ہے ۔ صحیح بخاری پڑھنے پڑھانے والے حضرات کے لیے معاون اور مفید ثابت ہو گی۔

یہ کتاب عمدہ کاغذ وطباعت میں شائع کی گئی ہے اور پاکستان میں اسے زمزم پبلشرز، اردو بازار کراچی سے منگوایا جاسکتا ہے۔

علم اور اہل علم فضائل اور ذمہ داریاں
تالیف: مولانا محمد طاہر حافظ بشیر، ترجمہ: مولانا محمد شفیق الرحمن علوی
صفحات:172 سائز:23×36=16
ناشر: مکتبہ علوی، عثمان آباد، کراچی

مولاناحافظ محمد طاہر بشیر نے علم واہل علم کی فضیلت واہمیت اور اہل علم کے فرائض وذمہ داریوں کو بیان کرنے کے لیے ”طلب العلم فریضة“ کے عنوان سے عربی زبان میں کتاب تالیف کی تھی، کتاب کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر جامعة العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے استاذ اور ماہنامہ بینات کے معاون مدیر مولانا محمد شفیق الرحمن علوی نے بعض ترمیمات کے ساتھ اس کا اردو ترجمہ کیا ہے۔ عرض مترجم میں وہ لکھتے ہیں:

”علماء کرام اپنی علمی شان اور رفیع منصب کے اعتبار سے قوم وملت کے دینی پیشوا او رمقتدا ہیں، لہٰذا ان پر عائد ذمہ داریاں بھی بڑی ہیں: علم حاصل کرنا، علم پر عمل کرنا، علم کی اشاعت کرنا، علم کے حصول او راِبلاغ میں نیت خالص رکھنا، ریا کاری سے بچنا، حق وباطل کی تمییز کرانا، امت کی درست راہ نمائی، وغیرہ گراں قدر ذمہ داریاں ہیں، جن کی طرف توجہ او راحساس کی ضرورت ہے۔

زیرِ نظر کتاب”علم او راہل ِ علم… فضائل۔ ذمہ داریاں“ انہی موضوعات سے متعلق قرآن کریم کی آیات اور نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی احادیث پر مشتمل ایک مجموعہ ہے، جو حضرت مولانا حافظ محمد طاہر حافظ بشیر صاحب حفظہ الله( حال مقیم جدہ، سعودی عرب) کی عربی کتاب ”طلب العلم فریضة“ کا اردو ترجمہ ہے۔ کتاب میں علم اور اہل ِ علم کی فضیلت واہمیت، اہل ِ علم کی ذمہ داریاں اور فرائض اور اُن سے غفلت وکوتاہی کی صورت میں وارد شدہ وعیدوں کا بیان ہے۔

اصل عربی کتاب کی چودہ فصلیں ہیں، ہر فصل میں متعلقہ موضوع پر آیات واحادیث جمع کی گئی ہیں اور کہیں ائمہ کے اقوال کی روشنی میں ان کی تشریح بھی ذکر کی گئی ہے۔ اصل کتاب تقریباً ساڑھے تین سو صفحات پر مشتمل ہے، ہم نے طوالت سے بچنے کے لیے تکرار اور تشریح وغیرہ کو حذف کرکے منتخب آیات واحادیث کا ترجمہ کیا ہے، معدودے چند مقامات پر تشریح کو باقی رکھا ہے، یا کہیں بریکٹ میں مختصر وضاحتی لفظ یا جملہ کا اضافہ کر دیا ہے، گویا زیر ِ نظر ترجمہ اصل عربی کتاب سے منتخب کردہ آیات واحادیث کا ہے، مکمل کتاب کا نہیں ہے۔ نیز اصل عربی کتاب میں صرف فصل کا مرکزی عنوان تھا، ہم نے قارئین کی سہولت اور افادیت کے لیے ہر آیت اور حدیث کا عنوان بھی لگا دیا ہے۔“

کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔