مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

نقوش ِعلم
تالیف: مولانا زبیر احمد صدیقی
صفحات:640 سائز:23×36=16
ناشر: مکتبہ رشیدیہ، جامعہ فاروقیہ، شجاع آباد، پاکستان۔

اس کتاب میں مولانا زبیر احمد صدیقی مدظلہ کے بعض مضامین مرتب کرکے شائع کیے گئے ہیں۔ کتاب کے تعارف میں مؤلف فرماتے ہیں:
”زیر نظر کتاب ”نقوش علم“ تین ابواب پر مشتمل ہے:
باب اوّل: دروس قرآن کریم۔
باب دوم: خدمات ودفاع دینی مدارس۔
باب سوم: میں تذکرہ علماء ومشائخ۔

باب اول میں عاجز کے تفسیر قرآن کریم پر لکھے گئے سینتالیس (47) مضامین شامل ہیں جو ”ماہنامہ صدائے فاروقیہ“ میں ”کلام الله کی تابانیاں“ کے عنوان سے شائع ہوتے رہے، بعض موضوعات پر یہ مضامین قسط وار شائع ہوتے رہے، ایک عنوان پر متعدد قسطوں میں لکھے گئے ان مضامین کو یکجا کر دیا گیا ہے، یوں ان مضامین کی تعداد اب مختصر ہو کر انیس (19) ہو گئی ہے۔

یہ عصری تقاضوں او رعمومی تعبیر کے ساتھ لکھے گئے ”دروس قرآن“ پر مشتمل مضامین ہیں…۔

باب دوم میں دینی مدارس کی ضرورت، دینی مدارس کی خدمات، دینی مدارس پر لگائے گئے الزامات کے جوابات، مدارس کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی پالیسی، دینی مدارس کے خلاف بنائے گئے قوانین پر تجزیے، حکومتوں کی جانب سے دینی مدارس کے ساتھ روارکھے جانے والے نارواسلوک، فضلاء جامعات او رعلماء کرام کے لیے ہدایات وغیرہ پر مشتمل انیس (19) مضامین شامل ہیں۔

تیسرے باب میں متعدد اکابر، مشائخ اور رفتگان کی سیرت وسوانح پر لکھے گئے تقریباً اٹھتہر(78) مضامین مذکو رہیں، یہ مضامین کسی مناسبت کی وجہ سے تحریر کیے گئے، اس لیے جملہ اکابر یا مشائخ کا تذکرہ واستیعاب کتاب میں نہیں کیا گیا۔ پہلے چودہ (14) مضامین عاجز کے سفر ہندوستان2014ء کی روداد سفر”آباء کے دیس میں“ سے لیے گئے ہیں، ان اکابر کا تذکرہ سفر کے تذکرہ میں ضمناً کیا گیا ہے۔ اس لیے یہ مضامین مفصل نہیں، اس کے بعد آٹھ (8) مضامین متعدد شخصیات پر تحریر کیے گئے جو ماہنامہ صدائے فاروقیہ کے اجراء سے پہلے کے ہیں جنہیں خصوصی اشاعتوں کے لیے تحریر کیا گیا تھا، باقی مضامین متعدد شخصیات کے وصال کے موقع پر بطور تعزیتی شذرہ جات یا ان کے حالات پر تفصیلاً لکھے گئے مضامین ہیں، ان میں بعض مضامین خصوصی اشاعتوں کے لیے بھی تحریر کیے گئے۔
ان اکابر ومشائخ اور علماء کا تذکرہ سن وفات کے اعتبار سے مرتب کیا گیا ہے …۔

یوں یہ کتاب ایک سوسولہ(116) مضامین پر مشتمل ہے، چوں کہ ان سب مضامین کا تعلق علم اور اہل علم سے ہے، اس لیے کتاب کا نام”نقوش ِ علم“ تجویز کیا گیا ہے۔“

مضامین کا انداز تحریر سادہ، عام فہم، سنجیدہ اور معیاری ہے اور اپنے اندر کشش وجاذبیت رکھتا ہے۔ الله تعالیٰ اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور امت کی راہ نمائی کا ذریعہ بنائے۔

کتاب کی طباعت واشاعت اعلی درجے کی ہے۔

علمی ذخیرہ اور شوق عمل
تالیف: مولانا محمد عتیق الرحمن
صفحات:313 سائز:23×36=16
ناشر: ادارہ علم وعمل، جامعہ عبدالله بن عمر، 23 کلو میٹر فیروز پور روڈ، گجومتہ، ڈاکخانہ کاہنہ نو، لاہور۔

زیر نظر کتاب میں زندگی کو شریعت، سنت اور سلیقے سے گزارنے کے لیے متفرق امور کوجمع کیا گیا ہے، جو کام یاب زندگی گزارنے میں مفید ومعاون ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں دینی، علمی، عملی، تربیتی، فکری اور روحانی مختلف موضوعات سے متعلق امور شامل کیے گئے ہیں، جو مؤلف کے مطالعہ کا ماحصل اور تجربات کا نچوڑ اور نتیجہ ہیں، تاکہ لوگ ان امور کو اختیار کرکے اپنی زندگی شریعت اور سنت کے مطابق گزار کر اپنی دنیا اور آخرت کو کام یاب وکام ران بناسکیں۔

کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔

مستند مجموعہ درود وسلام
درود شریف کے اس مجموعہ میں درود کے ان صیغوں کو جمع کیا گیا ہے جو سند ومتن کے اعتبار سے مستند ومعتبر ہیں، ہر درود کا ترجمہ اور احادیث کی کتابوں سے حوالہ دینے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ اس مجموعہ میں درود کے صیغوں کو سات منزلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، تاکہ روزانہ ایک منزل آسانی کے ساتھ پڑھی جاسکے۔ یہ مجموعہ ڈاکٹر محمد طلعت محمود، انجینئر سید محمد زاہد اور انجینئر محمد ذیشان ظفر نے مرتب کیا ہے اور اس کی تصحیح ومراجعت اور احادیث کی تحقیق کا کام علمائے کرام سے کرایا گیا ہے۔ آخر میں مصارومراجع کی فہرست بھی شامل کی گئی ہے۔ چھوٹے سائز کا یہ رسالہ128 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کی طباعت واشاعت میں معیار کا خیال رکھا گیا ہے۔