مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

رسائل مفتی محمود رحمة الله علیہ
تالیف: حضرت مولانا مفتی محمود صاحب رحمة الله علیہ
صفحات:204 سائز:23×36=16
ناشر: مفتی محمود اکیڈمی، پاکستان کراچی

زیر نظر کتاب میں مولانا مفتی محمود رحمة الله علیہ کے تین رسائل شائع کیے گئے ہیں۔

پہلا رسالہ ”التسہیللأ حکام الترتیل“ کے نام سے ہے اور علم تجوید میں عربی زبان میں تالیف کیا گیا ہے۔

مفتی محمود رحمة الله علیہ سبعہ عشرہ کے ماہر قاری بھی تھے اور آپ نے علم تجوید وقراء ت کی تعلیم ومشق جامعہ قاسمیہ شاہی مراد آباد میں قاری محمد عبدالله صاحب مرد آبادی رحمة الله علیہ سے کی تھی۔ تجوید سے متعلق یہ رسالہ مفتی صاحب نے فراغت کے فوراً بعد ماہ رمضان المبارک میں اعتکاف کے دوران چھ دن میں تالیف فرمایا تھا او ربعد ازاں عبد خیل قیام کے زمانے میں بعض طلبہ کو مخطوطے سے پڑھایا اور طلبہ نے اس کی نقول حاصل کیں۔ ان طلبہ میں مولانا مفتیمحمد عیسی گورمانی رحمة الله علیہ کے چچا زاد بھائی مولانا قادر داد صاحب رحمة الله علیہ بھی شامل تھے، مولانا قاری فیاض الرحمن علوی مدظلہ نے یہ رسالہ ان سے حاصل کیا اور اس کا اردو ترجمہ کرکے 2001ء میں شائع کیا ۔ اب اسی رسالے کو بمع اردو ترجمہ اس مجموعہ میں شامل کیا گیا ہے۔

دوسرا رسالہ ”زبدة المقال في رؤیة الہلال“ کے نام سے ہے۔ ہمارا قومیہ المیہ ہے کہ ”رؤیة ہلال“ کا مسئلہ ہمارے ملک میں ہمیشہ سے اختلافی چلا آرہا ہے۔اس مسئلہ کو حل کرنے اور اس سے متعلقہ امور پر علما کے اتفاق کے لیے مفتی صاحب رحمة الله علیہ نے 1954ء میں قاسم العلوم ملتان کے مہتمم حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمة الله علیہ کی طرف سے بارہ سوالات مرتب کرکے پاکستان کے معروف مدارس، مفتیان کرام اور علم فقہ میں دسترس رکھنے والی شخصیات کے پاس بھیجے اور خود مفتی صاحب نے بھی تحقیق کرکے ان سوالات کے جوابات عربی زبان میں تحریر کیے او رپھر انہیں ”زبدة المقال في رؤیة الہلال“ کے نام سے رسالے کی صورت میں شائع کیا۔ اب اسی رسالے کو تخریج اوراردو ترجمہ کے ساتھ زیر نظر مجموعے میں شامل کیا گیا ہے اوراس کا اردو ترجمہ مولانا ڈاکٹر عبدالحکیم اکبری صاحب نے انجام دیا ہے۔

ان بارہ سوالات کے جو جوابات مفتیان ِ کرام کی طرف سے آئے تھے ان میں سے بعض میں اختلاف تھا، اس اختلاف کو رفع کرنے کے لیے 16/ستمبر1954ء میں قاسم العلوم ملتان میں مفتیان کرام کا اجتماع منعقد کیا گیا اور دو دن بحث کے بعد وہ حضرات ایک متفقہ فیصلے پر پہنچے، جیسے ”متفقہ فیصلہٴ علماء متعلقہ رؤیت ہلال“ کے نام شائع کیا گیا تھا اور اسی فیصلے کو بھی زیر نظر رسالے کے آخر میں شامل کیا گیا ہے۔

تیسرا رسالہ ”المتنبیٴ القادیاني من ھو؟“ کے نام سے ہے اور یہ بھی عربی زبان میں ہے۔ یہ رسالہ ملتان میں عرب علماء وقراء کی آمد کے موقع پر مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر حضرت مولانا محمد علی جالندھری رحمة الله علیہ کے ایماء پر مفتی صاحب نے تحریر فرمایا تھا، تاکہ عالم عرب کے علماء کو اس ناپاک فتنے سے آگاہی حاصل ہوسکے۔ مجلس ختم نبوت نے 1966ء میں سب سے پہلے اس کو شائع کیا اور پھر متعدد بار یہ رسالہ شائع ہوتا رہا۔ اب اسے زیر نظر مجموعے میں شامل اشاعت کیا گیا ہے۔ اس کا اردو ترجمہ بھی مولانا ڈاکٹر عبدالحکیم اکبری صاحب نے کیا ہے۔ یہ رسالہ چوں کہ عربی زبان میں ہے، لہٰذا مفتی صاحب رحمة الله علیہ نے مرزا قادیانی کی اردو عبارات کا عربی میں ترجمہ کیا تھا، جب کہ رسالے کے ترجمے میں مرزا قادیانی کی اصل اردو عبارات کو نقل کیا گیا ہے۔

یہ رسائل علم وعمل کی پیکر شخصیت کے تالیف کردہ ہیں اور اہل علم کے لیے قیمتی سوغات ہیں، جن سے متعلقہ موضوعات میں بھرپور راہ نمائی لی جاسکتی ہے۔ ان کی ایک ساتھ اشاعت ایک اچھی کاوش ہے کہ اس سے ان رسائل سے استفادے میں سہولت وآسانی ہوگی اور اہل علم خصوصاً مفتیان کرام کے لیے ان سے راہ نمائی لینا آسان ہو گا۔

کتاب کا کاغذ درمیانہ اور طباعت معیاری ہے۔

دل سے زبان تک
تالیف: محترم خالد اقبال تائب
صفحات:118 سائز:23×36=16
ناشر: مکتبہ شیخ العرب والعجم، کراچی

زیر نظر کتاب میں شاعر معرفت جناب خالد اقبال تائب صاحب کے مختصر مگر پُراثر نثری شہ پاروں کو عنوان قائم کرکے شائع کیا گیا ہے ۔یہاں بطور نمونہ ان میں سے دو شہ پاروں کو نقل کیا جاتا ہے:
جب، جو، جیسا

جو بندہ جذب ہو جاتا ہے وہ الله تعالیٰ کے حکموں کا غلام بن جاتا ہے، وہ کہتا ہے: یا الله تعالیٰ آپ جو چاہیں گے وہ کروں گا، جب چاہیں گے تب کروں گا، جیسا چاہیں گے ویسا کروں گا۔ ان شاء الله تعالیٰ ۔

اوقات
جو لوگ اوقات کی قدر کرتے ہیں، اوقات سے کام لیتے ہیں ،ان کے اوقات قیمتی بن جاتے ہیں۔ دنیا وآخرت میں ان کی اوقات بلند ہو جاتی ہے۔

مولانا محمد احمد حافظ تقریظ میں لکھتے ہیں:
”آپ کے ارشادات کا مجموعہ”دل سے زبان تک“ آپ کے محبت شعار متوسلین کی گراں قدر محنت کانتیجہ ہے۔ اس میں آپ کے ملفوظات اورنگینوں کی طرح تراشیدہ جملوں کو جمع کیا گیا ہے، اگرچہ مختصر مختصر نثر پارے ہیں لیکن اپنے اند رجہانِ معرفت رکھتے ہیں۔”ازدل خیزد بردل ریزد“ کے مصداق دل کی گہرائیوں سے نکلے یہ درّنایاب ہیں جو سننے پڑھنے والے کے دل میں ترازو ہو جاتے ہیں #
        لگتا ہے جا کے تیر محبت کا قلب میں
        میں کیا بتاؤں تیرا نشانہ عجیب ہے“

یہ کتاب اعلی رنگین کاغذ پر خوب صورت ومعیاری انداز میں شائع کی گئی ہے۔

رب کے احسانات
تالیف: مولانا گل رئیس نقش بندی
صفحات:174 سائز:23×36=16
ناشر: مکتبہ عمر فاروق، بالمقابل صدف پلازہ ، اردو بازار، محلہ جنگی، قصہ خوانی، پشاور۔

زیر نظر کتاب میں مولانا گل رئیس نقش بندی کے خطبات ومواعظ کو مرتب کیا گیا ہے، پہلے باب میں ذکر کے فوائد وبرکات، دوسرے میں الله تعالیٰ کے اُمت مسلمہ پر اجتماعی احسانات اور تیسرے باب میں امت کے ہر فرد پر انفرادی ا حسانات کو قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے، ا ن کے بیان کا مقصد شریعت مطہرہ پر عمل اور اعمال صالحہ کی ترغیب دینا ہے۔ کتاب کے چوتھے ایڈیشن میں ترمیمات واضافے بھی کیے گئے ہیں۔ اصلاح احوال کے لیے یہ کتاب ایک عمدہ کاوش اور بہترین کوشش ہے۔ الله تعالیٰ اپنی بارگاہ میں قبول فرما کرامت کے لیے مفید ونافع بنائے۔

یہ کتاب اعلیٰ رنگین کاغذ اور معیاری طباعت کے ساتھ خوب صورت انداز میں شائع کی گئی ہے۔

درسی سیرت نبوی
تالیف: مولانا سید حبیب الله شاہ حقانی
صفحات:150 سائز:23×36=16
ناشر: مکتبہ ختم نبوت، نوشہرہ، کے پی کے، پاکستان

اس کتاب میں سیرت نبوی علی صاحبہا الصلاة والسلام کو عنوانات قائم کرکے دروس کی شکل میں پیش کیا گیا ہے، یہ کل پچاسی دروس ہیں اور ہر درس کے ساتھ مشق بھی دی گئی ہے ، جب کہ کتاب کے آخر میں آٹھ صفحات میں سیرت کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب مکاتب، مدارس، سکول، کالج اور یونی ورسٹیز کے طلبہ وطالبات کے لیے مختصر اور سہل انداز میں ترتیب دی گئی ہے۔ کتاب کے پیش لفظ میں کمپوزنگ اور تعبیر کی غلطیاں موجود ہیں، جن کی اصلاح کر لینی چاہیے۔

کتاب کا ٹائٹل کارڈ کا ہے اور درمیانے کاغذ پر شائع کی گئی ہے۔