معتکف کا مسجد میں اپنے ساتھ ضروری سامان رکھنے کا حکم

Darul Ifta

معتکف کا مسجد میں اپنے ساتھ ضروری سامان رکھنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام درج ذیل مسائل کے بارے میں کہ کیا معتکف مسجد میں اپنے ساتھ ضروری سامان رکھ سکتا ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں معتکف اپنے ساتھ مسجد میں ضرورت کا سامان رکھ سکتا ہے، ضرورت سے زیادہ نہ ہو جس سے مسجد میں نمازیوں کی جگہ تنگ ہو۔
لما في الدر مع الرد:
’’(وخص المعتکف بأکل وشرب ونوم وعقد احتاج إلیہ.... وکرہ إحضار مبیع فیہ)؛ لأن المسجد محرز عن حقوق العباد، وفیہ شغلہ بہا.... وفي البحر: وأفاد إطلاقہ أن إحضار ما یشتریہ لیأکلہ مکروہ، وینبغي عدم الکراھۃ کما لایخفی ۱ھـ، أي لأن إحضارہ ضروري لأجل الأکل‘‘. (کتاب الصوم، باب الاعتکاف: 506/3، رشیدیۃ).فقط.واللہ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:179/09

footer