حرام کی کمائی سے حج کرنے کا حکم

حرام کی کمائی سے حج کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ جس شخص کی کمائی مطلق حرام ہو اور حرام کمائی سے حج فرض  ادا کرے توکیا اس کا حج ادا ہو گا؟

جواب

حرام کمائی کے ذریعے حج کرنےسےفرض حج تو ادا ہو جائے گا، لیکن اس حج پر ثواب نہیں  ملے گا، کیوں کہ ثواب کا تعلق قبولیت سے ہےاو رحرام کی کمائی سے کیے ہوئے حج سے فرض حج تو ساقط ہو جاتا ہے اور ایسا شخص حج ادا نہ کرنے کے گناہ سے بچ جاتا ہے، لیکن ایسا حج اﷲتعالیٰ کی بارگاہ میں مقبول نہیں ہوتا،یعنی کہ اس کا ثواب نہیں ملے گا۔

لمافي البحر الرائق:

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال فإنه لا يقبل بالنفقة الحرام كما ورد في الحديث مع أنه يسقط الفرض عنه معها وإن كانت مغصوبة ولا تنافي بين سقوطه وعدم قبوله فلا يثاب لعدم القبول ولا يعاقب في الآخرة عقاب تارك الحج.(كتاب الحج،2/541،رشيدية)

وفي الهندية:

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال فإنه لا يقبل الحج بالنفقة الحرام مع أنه يسقط الفرض عنه معها وإن كانت مغصوبة. (كتاب الحج،1/488،رشيدية).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی