دیواروں پر پوسٹر لگانے سے بے ادبی کا حکم

دیواروں پر پوسٹر لگانے سے بے ادبی کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آج کل لوگ اپنے پروگراموں کے لیے پوسٹرز وغیرہ چھاپتے ہیں اور دیواروں وغیرہ پر لگاتے ہیں، اکثر اوقات میں وہ زمین اور نالیوں میں گر جاتے ہیں اور اس میں اکثر مقدس نام ہوتے ہیں، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

پوسٹر چھاپنا یا دیوار پر لگانا (مالک مکان کی اجازت سے) فی نفسہ درست ہے، لیکن پوسٹر لگانے میں کوئی ایسی تدبیر کرلی جائے کہ بے ادبی لازم نہ آئے، یا تو اس میں مقدس نام نہ لکھیں، یا مقصود حاصل ہوجانے کے بعد پوسٹر خود نکال لیں، یا کوئی اور تدبیر جو سمجھ میں آئے اختیار کرلیں۔
لما في الدر المختار:
’’بساط أو غیرہ کتب علیہ الملک للہ یکرہ بسطہ واستعمالہ، لا تعلیقہ للزینۃ، وینبغي أن لا یکرہ کلام الناس‘‘.(کتاب الطہارۃ، مطلب یطلق الدعاء علی ما یشمل الثناء: ١/ ٣٥٦:رشیدیۃ). فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:181/321