دس بیبیوں کی کہانی پڑھنے اور سننے کا حکم

دس بیبیوں کی کہانی پڑھنے اور سننے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ بعض لوگ اپنے گھروں میں دس بیبیوں کی کہانی پڑھواتے ہیں ،کیا اس کا پڑھنا یا سننا درست ہے؟رہنمائی فرمائیں۔

جواب

یہ کہانی بے بنیاد اور من گھڑت ہے، اس کا پڑھنا پڑھانا درست نہیں ہے۔

''قال اﷲ تعالی:''(وَمِنَ النَّاسِ مَن یَشْتَرِیْ لَہْوَ الْحَدِیْث). سورۃ لقمان، الایۃ:٦)

''عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ حُسْنِ إِسْلَامِ الْمَرْء ِ تَرْکَہُ مَا لَا یَعْنِیہِ'' ( ترمذی،٢/٥٨، سعید). فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی