عورت کا بالوں پر کلر (خضاب) لگانا

عورت کا بالوں پر کلر (خضاب) لگانا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کا بالوں پر کلر(خضاب) کرنا کیسا ہے؟

جواب

بالوں پر کلر کرنا جائز ہے، البتہ کالے کلر سے اجتناب کیا جائے، لیکن اگر کوئی عورت اپنے شوہر کے لیے چالیس سے کم عمر میں کالا کلر کرتی ہے، تو اس کی گنجائش ہے۔
لما في المرقاۃ:
’’قال النووي رحمہ اللہ: في الخضاب أقوال، وأصحھا أن خضاب الشیب للرجل والمرأۃ یستحب بالسواد حرام، وقد سبق عن الإمام محمد أنہ قال في موطئہ: لانری بالخضاب بالوسمۃ والحناء والصفرۃ بأسا، وإن ترکہ أبیض فلا بأس بہ، کل ذلک حسن‘‘. (کتاب اللباس: 213/8،رشیدیۃ)
وفي أوجز المسالک:
’’وعن الحلیمي: أن الکراھۃ خاصۃ بالرجال دون النساء، فیجوز ذلک للمرأۃ لأجل زوجھا‘‘. (کتاب الشعر، باب ماجاء في صبغ الشعر، 47/17، دارالقلم دمشق).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:32/ 177