بینک کی آمدنی سے حج کرنا

بینک کی  آمدنی سے حج کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص بینک میں نوکری کرتا تھا اور اس کو ریٹائر منٹ کا پیسہ ملا ہے ،کیا  وہ ان پیسوں سے حج کر سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

مذکورہ پیسے چونکہ  سود کے ہیں، لہٰذا ان پیسوں سے حج کرنا صحیح نہیں ہے، تاہم اگر کسی نے حرام آمدنی سے فرض  حج ادا کر لیا تو حج کی فرضیت اس کے ذمے سے ساقط ہوجائے گی، لیکن حاجی کے لیے جس ثواب او رمغفرت کا وعدہ ہے وہ اسے حاصل نہیں ہو گا۔

لمافي البحر الرائق:

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال فإنه لا يقبل بالنفقة الحرام كما ورد في الحديث مع أنه يسقط الفرض عنه معها وإن كانت مغصوبة ولا تنافي بين سقوطه وعدم قبوله فلا يثاب لعدم القبول ولا يعاقب في الآخرة عقاب تارك الحج.(كتاب الحج،2541،رشيدية)

وفي الهندية:

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال فإنه لا يقبل الحج بالنفقة الحرام مع أنه يسقط الفرض عنه معها وإن كانت مغصوبة. (كتاب الحج،1488،رشيدية).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی