بھائی سے حج کرانے کی امید رکھنا

بھائی سے حج کرانے کی امید رکھنا

سوال

كىا فرماتے ہیں علمائے کرام اس  مسئلے کے بارے میں کہ ایك خاتون جنہوں نے پہلے حج کیا ہوا ہے، وہ پہلا حج ان کو ان کے شوہر نے کرایا تھا، کیا وہ یہ امید رکھ سکتی ہیں کہ ان کو دوسرا حج ان کا بھائی کرادے۔

جواب

بھائی سے حج کرانے کی امید رکھنے میں حرج نہیں، البتہ اصل یہ ہے کہ اللہ تعالی کی ذات سے امید رکھی جائے، ہر چیز اسی کی قبضے وقدرت میں ہے، جب اس کا حکم ہوگا، تو اسباب خود بخود پیدا ہوں گے۔

لما في التنزيل:
˒˒لا تقنطوا من رحمة الله˓˓.(سورة الزمر:53).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر:173/193

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی