قربانی کی رقم گورنمنٹ حج اسکیم کے تحت بینک میں جمع کروانا

قربانی کی رقم گورنمنٹ حج اسکیم کے تحت بینک میں جمع کروانا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حج کے لیے حج کی قربانی کی رقم بینک میں گورنمنٹ حج سکیم میں جمع کر وا سکتا ہوں ؟شریعت میں جائز ہےیا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ حج تمتع اور قران کرنے والے حضرات پر رمی، قربانی اور حلق کرنے میں ترتیب کی رعایت رکھنا واجب ہے، خلاف ترتیب ہونے کی صورت میں دم واجب ہوگا، لہٰذا بینک کے ذریعہ قربانی کرنا جس میں ترتیب کی رعایت رکھنا معلوم نہ ہو، درست نہیں ہے، بلکہ اپنے طور پر قربانی کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔
لما في الدر:
’’یجب في یوم النحر أربعۃ أشیاء: الرمي، ثم الذبح لغیر المفرد، ثإ الحلق‘‘. (کتاب الحج: مطلب في فروض الحج وواجباتہ:542/3، رشیدیۃ)
وفي الجوھرۃ النیرۃ:
’’قال في النھایۃ: الأمور الأربعۃ وھي الرمي والذبح والحلق والطواف تفعل في أول أیام النحر علی الترتیب وضابطہ: (ر ذ ح ط) فالراء: الرمي، والذال: الذبح، والحاء: الحلق، والطاء: الطواف تفعل في أیام النحر‘‘. (کتاب الحج: مطلب في طواف الزیارۃ:384/1، دارالکتب العلمیۃ بیروت).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:349/ 179