۱……جو شخص ذبح کرنا جانتا ہے تو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ قربانی کا جانور خود ذبح کرے ، اگر خود ذبح کرنا نہیں جانتا تو دوسرے سے ذبح کراسکتا ہے مگر ذبح کے وقت وہاں خود موجود ہونا افضل ہے۔ اگر ذبح کرتے وقت مندرجہ ذیل دعا یا د ہو تو اسے پڑھے او راگر دعا یاد نہیں تو کوئی حرج نہیں ، دل سے نیت ہی کافی ہے ۔
دعا یہ ہے :﴿إِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَاْلأَرْضَ حَنِیْفاً وَّمَا أَنَا مِنَ المُشْرِکِینَ، إِنّ صَلاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ ومَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، وبذلک أمرت وأنا أول المسلمین اللھم منک ولک)
پھر’’بِسْمِ اللہِ اَللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘
کہہ کر ذبح کر یں اور اس کے بعد یہ دعا پڑھیں:’’اَللّٰھُمَّ تَقَبّلْہ مِنِّیِ کَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ حَبِیْبِکَ وخَلِیْلِکَ اِبْراھِیمَ عَلَیہِ الصلوة والسَّلاَم‘‘
۲……ذبح کرنے کی اجرت لینا جائز ہے، بشرطیکہ اجرت متعین ہو۔
۳……عورت او ربچے کا ذبح کرنا بھی جائز ہے ، بشرطیکہ بچہ ذبح کرنے کی طاقت رکھتا ہو۔
۴……قربانی میں ذبح کرتے وقت شرکاء کا نام پکارنے کی ضرورت نہیں ،البتہ ذبح کرنے والا ان سب کی نیت کرے۔
۵……تیز چُھری سے ذبح کرنا مستحب ہے۔
۶……ذبح کرنے کے فوراً بعد کھال نہ اتاری جائے ، بلکہ جسم ٹھنڈا ہونے کا انتظار کیا جائے، پھر کھال اتار دی جائے۔
۷……قبلہ رخ بائیں کروٹ پر جانورکو لٹانا مستحب ہے ۔
۸……مرتد، قادیانی اور زندیق کا ذبیحہ حرام ہے ، ان سے قربانی کے موقع پر یا کسی او رجانور کا ذبح کرانا حرام ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی