دینی مدارس میں قربانی کی کھال دینا

دینی مدارس میں قربانی کی کھال دینا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قربانی کی کھال مدرسہ کو دینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ کے مطابق جس مدرسے میں کھالوں کی قیمت سے غریب طلبہ کو کھانا وغیرہ مفت دیا جاتا ہو، وہاں صدقہ دینا جائز ہے، لیکن یہ اس وقت ادا ہوگا ،جب وہ رقم بعینہ یا اس سے خریدی ہوئی چیزیں مثلاً:کھانا،کپڑے ،دوا وغیرہ ان مساکین کو مالکانہ طور پر مفت دیدی جائیں۔

نیز ایسے مدارس یا انجمن وغیرہ میں کھالیں دینا کہ جہاں غریبوں کو مالکانہ طور پر (کھانا،کپڑے وغیرہ)نہ دیا جاتا ہو،بلکہ ملازمین کی تنخواہوں یا تعمیر اور فرنیچر وغیرہ انتظامی مصارف میں اس رقم کو خرچ کردیا جاتا ہو ،تو ایسی جگہوں پر قربانی کی کھالیں دینا جائز نہیں۔فقط ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔

فتویٰ نمبر:368/ 24

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی