کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قربانی کا جانور وزن کر کے خریدنا کیسا ہے؟مثلاً کوئی بیوپاری 600 روپےفی کلو کے حساب سے 35 کلو کا جانور /21000 روپے میں فروخت کرتا ہے ،کیا اس طرح خرید وفروخت کرنا جائز ہے؟اور کیا اس طرح خریدے گئے جانور کی قربانی جائز ہے؟شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
صورت مسئولہ میں جب جانور متعین ہوجائے اور وزن کرنے کے بعد اس کی قیمت بھی متعین ہوجائے اور جانبین(خریدنے اور بیچنے والا)بھی اس پر راضی ہوجائیں ،تو یہ خریدوفروخت شرعاً درست ہے،نیز اس طرح خریدے گئے جانور کی قربانی بھی جائز ہے۔
لما في التنویر مع الدر:
’’(وشرط لصحتہ معرفۃ قدر) مبیع وثمن(ووصف ثمن) کمصري أو دمشقي(غیر مشار)إلیہ،(لا) یشترط ذلک في (مشار إلیہ)؛لنفي الجھالۃ بالإشارۃ مالم یکن ربویا قوبل بجنسہ‘‘.(کتاب البیوع:7/48،رشیدیۃ).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
فتویٰ نمبر:37/ 180
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی