کیا روزہ رکھنے کے لیے تراویح پڑھنا ضروری ہے؟

Darul Ifta

کیا روزہ رکھنے کے لیے تراویح پڑھنا ضروری ہے؟

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر تراویح نہ پڑھی جائے تو کیا روزہ پھر بھی ہوجاتاہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ رمضان المبارک کا روزہ رکھنا الگ فرض ہے، اور تراویح کی نماز پڑھنا الگ سنت ہے، روزے کا نماز سے اور نماز کا روزے سے کوئی تعلق نہیں ہے، لہٰذ امستقل طور پر بغیر کسی عذر کے تراویح نہ پڑھنے کی صورت میں گناہ ہوگا اور روزہ اپنی جگہ درست ہوگا۔
لما في رد المحتار:
’’سنۃ للرجال والنساء‘‘. (کتاب الصلاۃ، مبحث صلاۃ التراویح: 44/1، ایچ ایم سعید)
وفي الھندیۃ:
’’وھي سنۃ للرجال والنساء جمیعا کذا في الزاھدي، ونفس التراویح سنۃ علی الأعیان عندنا‘‘. (کتاب الصلاۃ، فصل في التراویح:175/1، دارالفکر بیروت).
وفي حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح:
’’وھي سنۃ الوقت لا سنۃ الصوم في الأصح، فمن صار أھلا للصلاۃ في آخر الیوم یسن لہ التراویح، کالحائض إذا طھرت، والمسافر، والمریض المفطر‘‘. (کتاب الصلاۃ، فصل في الصلاۃ التراویح:337، رشیدیۃ).فقط.واللہ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:183/193

footer