والدہ اپنی بیٹی کو سونا گفٹ کرے تو زکوٰۃ کس پر لازم ہوگی؟

والدہ اپنی بیٹی کو سونا گفٹ کرے تو زکوۃ کس پر لازم ہوگی؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ والدہ اگر شادی سے پہلے اپنی بیٹی کو سونے کا کوئی سیٹ گفٹ کردے، تو اس کی زکوٰۃ والدہ کو دینا ہوگی یا بیٹی کو؟

جواب

صورت مسئولہ میں والدہ اگر شادی سے پہلے اپنی بیٹی کو سونے کا کوئی سیٹ گفٹ کردے  اور بیٹی بالغہ ہو،وہ اس پر قبضہ بھی کرلے تو وہ سونا بیٹی کی ملکیت بن جائے گا،لہٰذا زکوٰۃ بیٹی ہی پر لازم ہوگی۔
لما في التنویر مع الدر:
’’(وشرط افتراضھا: عقل، وبلوغ، وإسلام، وحریۃ) والعلم بہ ولو حکما ککونہ في دارنا (وسببہ) أي: سبب افتراضھا (ملک نصاب حولي)‘‘. (کتاب الزکاۃ: مطلب في أحکام المعتوہ: 207/3،رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:40/ 177