بغیر قبضہ دیے ہوئے زیور پر زکوۃ کا حکم

بغیر قبضہ دیے ہوئے زیور پر زکوۃ کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت نے اپنا زیور اپنے بچوں کو دے دیا، لیکن اس پر ملکیت ابھی بھی عورت کی ہے، تو کیا سال کے گزرنے سے اس عورت پر اس کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہوگی؟
وضاحت:(٭) بچے بالغ ہیں
(٭)سوال میں لفظ ملکیت سے مراد قبضہ ہے۔

جواب

فقہی اصول یہ ہے کہ ہبہ (ہدیہ) کے تام ہونے کے لیے قبضہ میں دینا شرط ہے، بغیر قبضہ میں دیے ہبہ (ہدیہ) تام نہیں ہوتا، صورت مسئولہ میں عورت نے ابھی تک زیورات بچوں کے قبضے میں نہیں دیے، لہذا مذکورہ زیورات عورت ہی کی ملکیت ہے، سال گزرنے پر ان زیورات کی زکوۃ عورت پر لازم ہوگی۔
لما في التنویر مع الدر:
’’(و) شرائط صحتھا (في الموھوب أن یکون مقبوضا غیر مشاع، ممیزا غیر مشغول)‘‘.(کتاب الھبۃ:569/8: رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/52