نماز تراویح کی قضاء

نماز تراویح کی قضاء

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تراویح کی بیس رکعات غلطی سے چھوڑ دیں تو اب اس کو قضا کرنا ہے یا نہیں؟ کیسے کرنا ہے اور کس وقت کرنا ہے۔

جواب

تراویح کا وقت عشاء کے بعد سے لے کر طلوع فجر تک ہوتا ہے، اگر کوئی شخص اس پورے وقت میں تراویح نہیں پڑھ سکا، تو بعد میں اس کی قضاء لازم نہیں ہے۔
لما في التنوير مع الدر:
’’(ولاتقضي إذا فاتت أصلاً) ولا وحده في الأصح‘‘.(كتاب الصلاة، باب النوافل، مبحث صلاة التراويح: 598/2: رشيدية)
و في الفتاوي العالمگيرية:
’’وإذا فاتت التراويح لاتقضي بجماعة ولا بغيرها و هو الصحيح‘‘.(كتاب الصلاة ، الباب التاسع في النوافل ، فصل في التراويح: 117/1: ماجدية).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:183/210