مالدار شخص کا قربانی کا پہلا جانور فروخت کر کے دوسرا خریدنا

مالدار شخص کا  قربانی کا پہلا جانور فروخت کر کے دوسرا خریدنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے قربانی کے لئے ایک جانور خریدا بعد میں اس کو فروخت کردیا اور مزید کچھ پیسے ملا کر دوسرا جانور قربانی کے لئے خریدا ،کیا یہ درست ہے؟ اور دوسرا جانور (جو کہ پہلے جانور کے پیسے اور مزید پیسے ملا کر خریدا گیا تھا) کی قربانی درست ہے؟

جواب

صورت مذکورہ میں غنی آدمی کے لئے پہلا جانور فروخت کرکے دوسرا قربانی کا جانور بدلنا درست ہے، کیوں کہ ظاہر ہے کہ غنی(مالدار) پر بوجہ خریدنے کے اس جانور کی تعیین نہیں ہوتی،البتہ اگر فقیر ایام نحر میں قربانی کی نیت سے کوئی جانور خریدے، تو وہ قربانی کے لئےمتعین ہو جاتا ہے ۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔

فتویٰ نمبر: 107/ 12

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی