قربانی کی رقم صدقہ کرنے کا حکم

قربانی کی رقم صدقہ کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی ہے اس پر قربانی واجب ہے اور پھر وہ شخص قربانی کی پیسے صدقہ کرے، تو اس کا یہ فعل جائز ہے یا ناجائز؟ شریعت محمدی میں اس کا کیا حکم ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص نے قربانی کی تین دنوں میں قربانی نہ کی اور اس کی قیمت کو صدقہ کیا ،تو اس طرح کرنے سے واجب اس کے ذمہ سے ساقط نہ ہوگا، اس لئے کہ قربانی کے جانور کا خون بہانا واجب ہے اور قیمت صدقہ کرنے کی صورت میں خون بہانا نہیں رہتا۔

لما في التنویر مع الدر:
’’(فتجب) التضحية: أي إراقة الدم من النعم عملا لا اعتقادا“.(كتاب الأضحية: ۵۲۱/۹: دار المعرفة بيروت).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر: 299/ 20

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی