عورتوں کا زینت کے لیے بھنویں یا ہاتھ کے بال نکالنا

عورتوں کا زینت کے لیے بھنویں یا ہاتھ کے بال نکالنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورتیں بھنویں نکالتی ہیں، اور ہاتھ کے بال نکالتی ہیں، اور کہتی ہیں کہ شوہر کے لیے زینت اختیار کرنا جائز ہے، کیا اس طرح شرعا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ بھنوؤں کے بال نکالنا اور ان کو باریک کرنا جائز نہیں، البتہ اگر بھنوؤں کے اوپر یا نیچے منتشر بال ہوں، جو بد صورت لگتے ہوں، تو ان زائد بالوں کو نکالنے میں حرج نہیں، اور ہاتھوں کے بال نکالنا جائز ہے۔
لما في رد المحتار:
’’قوله: (والنامصة إلخ).... ولعله محمول على ما إذا فعلته لتتزين للاجانب وإلا فلو كان في وجهها شعر ينفر زوجها عنها بسببه ففي تحريم إزالته بعد؛ لأن الزينة للنساء مطلوبة للتحسين، وفي التاتر خانية: ولا بأس بأخذ الحاجبين وشعر وجهه ما لم يشبه المخنث‘‘.(كتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، 583/9:رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/153