عمارت پر زکوٰۃ کے وجوب کا حکم

Darul Ifta

عمارت پر زکوٰۃ کے وجوب کا حکم

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ فارم کے لیے حکومت سے زمین کچھ عرصہ کے لیے عاریۃ حاصل کرکے اس زمین پر قرضہ سے ایک عمارت تعمیر کرکے کرایہ پر دے دی، کیا یہ زمین اورعمارت جس کے قرضہ کی ادائیگی ابھی باقی ہے اس پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟ یا ایسی عمارت کے کرایہ پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟

جواب

اس زمین اور عمارت پر زکوٰۃ واجب نہیں، البتہ اس سے آمدن کرایہ اگر قرض کی رقم منہا کرکے بقدر نصاب رہ جائے تو اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی، ورنہ نہیں۔

''ومن کان علیہ دین یحیط بمالہ فلا زکاۃ علیہ۔۔۔۔ وإن کان مالہ أکثر من دینہ زکی الفاضل إذا بلغ نصابا؛ لفراغہ عن الحاجۃ، والمراد بہ: دین لہ مطالب من جہۃ العباد''. (الھدایۃ، کتاب الزکاۃ: ١/١٨٦، شرکۃ علمیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer