ذو الحجہ کی پہلی دس راتوں میں عبادت کا ثواب

ذوالحجہ کی پہلی دس راتوں میں عبادت کا ثواب

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذوالحجہ کی پہلی دس راتوں میں عبادت کا ثواب کیا ہے؟

جواب

شریعتِ مطہرہ میں ذوالحجہ کے شروع کے دس دنوں میں عباد ت کرنے کی بڑی فضیلت واردہوئی ہے:
۱…….اللہ رب العزت نے سورہ فجر میں کئی چیزوں کی قسم اٹھائی،  جن میں سے ایک ˒˒ولیالٍ عشر˓˓ ہے،  جس کے بارے میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ان دس راتوں سے مراد ذوالحجہ کا پہلا عشرہ ہے۔
۲…….حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن(ذی الحجہ کے)دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب ہو اور پسندیدہ ہو‘‘،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:یارسول اللہ!کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟آپ ﷺ  نے ارشاد فرمایا:”اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے،  مگر وہ شخص جو جان اور مال لے کراللہ کے راستے میں نکلے،پھر ان میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے۔“(سب اللہ کے راستے میں قربان کردے ،اور شہید ہو جائے یہ ان دنوں کے نیک عمل سے بھی بڑھ کر ہے)۔
حدیثِ مبارک میں ان میں سے ہردن کے روزے کو اجر میں ایک سال کے روزوں کے برابر قرار دیا گیا ہے، نیز  خاص عرفہ (نو ذوالحجہ) کے روزے کے بارے میں آں حضرتﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ گزشتہ ایک سال اور آئندہ ایک سال کے گناہوں کی معافی کا ذریعہ ہے۔ اور ذوالحجہ کے پہلے عشرے کی ہر رات عبادت کا ثواب لیلۃ القدر کی عبادت کے برابر ہے۔
لما في سنن الترمذي:
’’عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَی اللَّهِ أَنْ يُکَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ‘‘.(باب ما جاء في فضل صوم يوم عرفة ،124/3 ط: دار إحیاء التراث العربي بیروت).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی