خواتین کا تراویح کی نماز مسجد میں ادا کرنے کا حکم

خواتین کا تراویح کی نماز مسجد میں ادا کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض مساجد  میں بھی خواتین کے لیے تراویح کا انتظام ہورہا ہے۔ نیچے اصل ہال میں امام صاحب تراویح ادا کررہے ہیں اورپیچھے مرد حضرات کھڑے ہیں جب کہ خواتین کے لیے مسجد کے اوپر والے حصہ میں انتظام ہے۔

جواب

واضح رہے کہ عورتوں کے لیے تراویح کا انتظام مسجد میں کرنا جائز نہیں اور ان کا مسجد میں باجماعت نماز تراویح ادا کرنا مکروہ تحریمی ہے۔
لما في الھندیۃ:
’’إمامۃ الرجل للمرأۃ جائزۃ إذا نوی الإمام إمامتھا، ولم یکن في الخلوۃ، أما إذا کان الإمام في الخلوۃ، فإن کان الإمام لھن أو لبعضھن محرما فإنہ یجوز ویکرہ، ویکرہ إمامۃ المرأۃ للنساء في الصلوات کلھا من الفرائض والنوافل إلا في صلاۃ الجنازۃ..... وصلاتھن فرادی أفضل، وإمامۃ الصبي المراھق لصبیان مثلہ یجوز، وعلی قول أئمۃ بلخ: یصح الاقتداء بالصبیان في التراویح والسنن المطلقۃ المختار أنہ لایجوز في الصلوات کلھا.... وکرہ لھن حضور الجماعۃ إلا للعجوز في الفجر..... والفتویٰ الیوم علی الکراھۃ في کل الصلوات لظھور الفساد وھو المختار‘‘. (کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ:143/1، دارالفکر بیروت)
وفي الصحیح للبخاري:
عن عائشۃ رضي اللہ عنہا قالت: لو أدرک النبي صلی اللہ علیہ وسلم:’’ما أحدث النساء لمنعھن المسجد کما منعت نساء بني اسرائیل قلت لعمرۃ أو منعن؟ قالت: نعم‘‘. (کتاب الآذان، باب انتظار الناس قیام الإمام،140، دارالسلام).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی(فتویٰ نمبر:183/216)