تکبیر تشریق کن لوگوں پر واجب ہے؟

تکبیر تشریق کن لوگوں پر واجب ہے؟

سوال

كىا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تکبیر تشریق کن لوگوں پر واجب ہے؟ آیا یہ صرف ان لوگوں پر واجب ہے جن پر نماز عید واجب ہے، یعنی شہر والوں پر؟ یا دیہات والوں پر بھی واجب ہے؟ یادیہات والوں کے لیے تکبیر تشریق پڑھنا اولیٰ ہے؟

اس لیے کہ ایک صاحب کا کہنا ہے کہ یہ صرف ان لوگوں  پر واجب ہے جن پر نماز عید واجب ہے ،دیہات والوں پر ان (تکبیر تشریق)کا پڑھنا واجب نہیں ،کیا ان کی یہ بات درست ہے؟

جواب

واضح رہے کہ تکبیر تشریق چاہے مرد ہو عورت، دیہات کا رہنے والا ہو یا شہری ،جماعت کیساتھ نماز پڑھنے والا ہویا انفرادی طور پرنماز پڑھنے والا ہو سب پر تکبیر تشریق کا پڑھنا واجب ہے۔

لما في التنویر مع الدر:
’’(ويجب تكبير التشريق مرة… وقالا: بوجوبه فور كل فرض مطلقا) ولو منفردًا أو مسافرًا أو امرأة لأنه تبع للمكتوبة (إلى آخر أيام التشريق، وعليه الاعتماد) والعمل والفتوى في علمة الأمصار وكافة الأعصار‘‘.
وقال ابن عابدين رحمہ اللہ تعالیٰ:

’’فيحب على كل من تجب عليه الصلاة المكتبوبة‘‘.(كتاب الصلاة، باب العيدين، مطلب في تكبير التشريق: 71/3 ، رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

فتویٰ نمبر:108/29
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی