کیا زیورات پر ہرسال زکوٰۃ ادا کرنا ضروری ہے؟

Darul Ifta

کیا زیورات پر ہرسال زکوٰۃ ادا کرنا ضروری ہے؟

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میری بیوی کے پاس کافی زیورات ہیں،میں نے ایک دفعہ اس کا حساب کرکے زکوٰۃ دے دی اور ایک صاحب نے بتایا کہ تم ہر سال ان زیوارت کا حساب کرکے زکوٰۃ ادا کیا کرو، کیا اس شخص کی بات صحیح ہے یا غلط؟

جواب

زیورات کی زکوٰۃ ادا کردینے کے بعد بھی اگر وہ زیورات نصاب کی مقدار کو پہنچ جائیں تو ان کی ہر سال (جب تک نصاب کے بقدر ہوں) زکوٰۃ ادا کرنی لازمی ہو گی ۔
نصاب الذھب عشرون مثقالا والفضۃ مائتا درھم کل عشرۃ.( رد المحتار، کتاب الزکاۃ: ٢/٢٩٥، سعید)
''قال حسن بن عمار بن علي: وشرط وجوب أدائھا حولان الحول علی النصاب الأصلي''. (مراقي الفلاح، کتاب الزکاۃ، ص: ٧١٤، قدیمی)
لم یختلفوا أن الحلي إذا کان في ملک الرجل تجب فیہ الزکوۃ، فکذلک إذا کان في ملک المرأۃ کالدراھم والدنانیر، وأیضاً لا یختلف حکم الرجل والمرأۃ فیما یلزمھما من الزکوۃ. (أحکام القرآن للجصاص، باب زکوۃ الحلي ٣/١٥٨، قدیمی).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

footer