کیافرماتے ہیں مفتیان کرام ان مسائل کے بارے میں کہ سونا، چاندی اور تجارت کی چیزوں کی قیمتِ خرید کا اعتبار کرکے زکوٰۃ ادا کردی جائے یاقیمتِ فروخت کا اعتبار کرکے؟
قیمتِ فروخت(یعنی زکوٰۃ واجب ہونے کے دن بازار کی قیمت )کے اعتبار سے زکوٰۃ ادا کردی جائے۔وجاز دفع القیمۃ في زکاۃ وعشر وخراج وفطرۃ ونذر وکفارۃ غیر الإعتاق وتعتبر القیمۃ یوم الوجوب، وقالا: یوم الأداء وفي السوائم یوم الأداء إجماعاً.(الدر المختار، کتاب الزکاۃ، باب زکوۃ الغنم: ٢/٢٨٦، سعید).ف
قط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی