کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ فیکٹری کی رقم جوبطور قرض لی گئی ہے، جب تک یہ قرض باقی ہے ،فیکٹری کی آمدنی پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟ کیوں کہ آمدنی کم اور قرض بہت زیادہ ہے۔
قرض کی ادائیگی تک زکوٰۃ لازم نہ ہو گی۔
''ومن کان علیہ دین یحیط بمالہ فلا زکاۃ علیہ۔۔۔۔ وإن کان مالہ أکثر من دینہ زکی الفاضل إذا بلغ نصابا؛ لفراغہ عن الحاجۃ، والمراد بہ: دین لہ مطالب من جہۃ العباد''. (الھدایۃ، کتاب الزکاۃ: ١/١٨٦، شرکۃ علمیۃ).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی