کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بلوغت کی کیا کیا علامات ہیں؟
علامات بلوغ یہ ہیں:
اگر یہ نہ پائے جائیں تو (15) سال کی عمر میں لڑکا، لڑکی دونوں پر بلوغت کے احکام جاری ہوں گے۔لما في تکملۃ فتح الملھم:
’’قولہ:إن ھذا الحد بین الصغیر والکبیر بہ استدل من جعل سن البلوغ خمس عشرۃ سنۃ في الغلام، والجاریۃ جمیعًا،.........وھو المفتی بہ عند المشایخ الحنیفۃ.
وھذا کلہ إذا لم تظھر أمرات البلوغ، فلا عبرۃ بالسن بالإجماع، وأمرات البلوغ منھا ما اتفق علیہ الفقھاء، وھو الإنزال أو الإحبال في الغلام، والحیض في الجاریۃ‘‘.(کتاب الإمارۃ: 3/382،383، مکتبۃ دار العلوم کراتشي).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/13