فٹبالر اور کرکٹر کے سجدوں کی شرعی حیثیت

فٹبالر اور کرکٹر کے سجدوں کی شرعی حیثیت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  فٹبالر اور کر کٹر کسی اعزاز حاصل کرنے پر جو سجدے گراؤنڈ میں کرتے ہیں ان کا کیا حکم ہے، آیا یہ  جائز ہیں یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ کسی نعمت کے حصول یا کسی مصیبت کے زائل ہونے پر سجدہ کرنا سجدہ شکر ہے اور یہ مستحب ہےا ور عبادت ہے، اس کے لئے بھی قبلہ رخ ہونا اور طہارت شرط ہے۔
لہذا فٹبالر یا کرکٹر جو سجدہ کرتے ہیں، وہ شرائط کا لحاظ کئے بغیر کرتے ہیں، اس لئے اس سے سجدہ شکر ادا نہیں ہوتا۔ نیز چوں کہ فٹبال، کرکٹ وغیرہ تفریح اور لہوو لعب کے مواقع ہیں، اس لئے اس موقع پر سجدہ کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
لما في رد المحتار:
’’قوله:(وسجدة الشكر) كان الأولى تأخير الكلام عليها بعد إنهاء الكلام على سجدة التلاوة وهي لمن تجدت عنده نعمة ظاهرة أو رزقه الله تعالى مالا أو ولدا أو اندفعت عنه نقمة ونحو ذلك يستحب له.
أن يسجد لله تعالى شكرا مستقبل القبلة يحمد الله تعالى فيها ويسبحه ثم يكبر فيرفع رأسه كما في سجدة التلاوة سراج‘‘.(كتاب الصلاة، مطلب في سجدة الشكر: 720/2، ط: رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/183