کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اسلام میں رخصتی کیا ہے؟ نکاح کے بعد اگر میاں بیوی رخصتی سے پہلے کہیں تنہائی میں مل لیں، تو کیا یہ رخصتی کہلائے گی؟
واضح رہے کہ لڑکی کو لڑکے کے حوالے کرنا رخصتی کہلاتا ہے، چاہے لڑکی والے خود لڑکی کو لے کر سادہ طریقے سے لڑکے کے گھر پہنچادیں یا لڑکے والے جاکر لڑکی کو لے آئیں، لہذا لڑکا اور لڑکی کہیں تنہائی میں ملیں، تو عرف میں اگرچہ اسے رخصتی نہیں کہا جاتا ، لیکن اس طور پر اگر ملیں کہ ہم بستری کرنے میں کوئی چیز مانع نہ ہو، تو وہ خلوتِ صحیحہ کہلاتی ہے، جس پر شریعت میں بہت سارے احکام مرتب ہوتے ہیں۔لما في شرح الزرقاني:
’’فأرسل صلی اللہ علیہ وسلم أسماء بنت عمیس، فھیأت البیت، فصلی العشاء، وأرسل فاطمۃ، فجاء ت مع أم أیمن برکۃ الحبشیۃ مولاتہ علیہ السلام، حتی قعدت فاطمۃ مع أم أیمن في جانب البیت‘‘.(ذکر تزویج علي بفاطمۃ رضي اللہ عنھما، ٢/ ٣٦٠: دار الکتب العلمیۃ).
فقط. واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/286