کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ منگنی کرنا بہتر ہے یا نکاح کرنا ،جس میں بعد میں رخصتی ہوتی ہے، شریعت میں کون سا طریقہ زیادہ پسندیدہ ہے؟
اگر لڑکا لڑکی دونوں بالغ ہیں اور کوئی تاخیر کی معقول وجہ بھی نہیں تو نسبت طے ہونے کے بعد نکاح جلدی کرنا افضل اور بہتر ہے۔
لما في سنن ابن ماجة:
1846- عن عائشة قالت: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «النكاح من سنتي، فمن لم يعمل بسنتي، فليس مني، وتزوجوا فإني مكاثر بكم الأمم....».(فضل النكاح: 230، دار السلام)
وفي سنن الكبرى:
13451- عن عبيد الله بن سعد، عن النبي صلي الله عليه وسلم قال: «من أحب فطرتي، فليستن بسنتي، ومن سنتي النكاح».(كتاب النكاح، باب الرغبة في النكاح: 7/124، دار الكتب العلمية).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر: 154/139،141