نماز میں تھوکنے کا حکم

نماز میں تھوکنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نماز میں تھوکنا جائز ہے؟ اگر جائز ہے، تو جیب سے رومال نکال کر اس میں تھوکنا درست ہے؟

جواب

جائز ہے او رجیب سے رومال نکال کر اس میں تھوک جمع کرنا یہ بھی جائز ہے ،یہ اس صورت میں ہے جب کہ ضرورت پیش آجائے، ہاں البتہ بغیر ضرورت تھوک بار بار جمع کرنا بری حرکت ہے، اس سے بچنا چاہیے۔

لما في الهندية:

ولو أكل مكرها أو مخطئا عليه القضاء دون الكفارة، كذا في فتاوي قاضي خان.... وإن ابتلع بزاق نفسه من يده فسد صومه،ولا تلزمه الكفارة، كذا في الوجيز للكردري. (النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة، 202/2- 203، ط: دار الفكر).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی