ڈرائیور کے لیے مسافت سفر پر قصر کرنے کا حکم

ڈرائیور کے لیے مسافت سفر پر قصر کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ زید گاؤں سے شہر تک گاڑی چلاتا ہے او ران کے گھر سے شہر تک تقریباً دو گھنٹے آنے میں اور دو گھنٹے جانے میں لگتے ہیں ،یعنی رات ہمیشہ وہ اپنے گھر میں گزارتا ہے، اب کیا وہ نماز قصر پڑھے یا مکمل؟کسی مفتی صاحب سے ہم نے پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نماز مکمل پڑھے گا،(یعنی اس شہر میں یا راستے میں ) کیوں کہ وہ رات جہاں گزارے گا، اسی جگہ کا اعتبار کیا جائے گا،مؤدبانہ درخواست ہے کہ اس مسئلے کو وضاحت کے ساتھ تحریر فرما دیں؟

جواب

اگر گاؤں کی حدود سے شہر تک 78 کلو میٹر یا اس سےزیادہ  کا فاصلہ ہو تو اپنے گاؤں کی حدود سے نکلنے کے بعد واپس آنے تک قصر کرنا ہوگا، البتہ اگر اس سے فاصلہ کم ہے تو نماز مکمل پڑھے گا ،گھر میں بھی اور ڈرائیوری کے دوران بھی۔

''من خرج ما عمارۃ موضع إقامتہ قاصداً مسیرۃ ثلاثۃ ایام ولیالیھا۔۔۔صلی الفرض الرباعی رکعتین۔۔۔حتی یدخل موضع اقامتہ.''(تنویر الأبصار مع الدرالمختار، باب صلاۃ المسافر،٢/١٢١، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی