نفل کی نیت سے جمعہ کی نمازمیں شریک ہونا

نفل کی نیت سے جمعہ  کی نمازمیں شریک ہونا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ ایسا امام جو کہ جمعہ کی نماز ایسے مقام پر ادا کرتا ہو ،جہاں جمعہ کی نماز شرعاً شرائطِ جمعہ مفقود ہونے کی وجہ سے جمعہ ادا نہیں ہوتا ،کیا اگر ایسے امام کے پیچھے کوئی شخص دو رکعت نفل کی نیت کرکے اقتداء کرے تو اس شخص کے دو نفل ادا ہو جائیں گے ،یا نہیں، بعض لوگ اس کا انکار کرتے ہیں؟

جواب

صورت مسؤلہ میں اقتداء منتقل خلف المفترض جائز ہے، جیسے ہدایہ (ج:۱،ص:۱۲۷) پر عبارت مذکور ہے:''ویصلی المتنفل خلف المفترض لأن الحاجۃ فی حقہ إلی أصل الصلاۃ وھو موجود فی حق الإمام فیتحقق البناء .'' چوں کہ یہ قاعدہ ہے ،لہٰذا اس شخص کے دو رکعت نفل ہو جائیں گے، چوں کہ اس کے لیے دلیل کی ضرورت نہیں، بالفرض مان لیں کہ امام کی نماز فرض ادا نہیں ہوئی تو نفل ہوگی ،پھر بھی اقتداء متنفل خلف المتنفل درست ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی