نظر بد دور كرنے كے لىے وظىفہ كا استعمال

نظر بد دور كرنے كے لىے وظىفہ كا استعمال

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ كىا نظر بد دور كرنے كے لىے ذىل مىں دىئے گئے وظىفہ کا استعمال کر سکتے ہیں؟ شرعی اعتبار سے اس کی کیا حقیقت ہے؟
’’بسم الله حبس حابس وشجر يابس وشهاب قابض رددت عين العائن عليه وعلى أحب الناس اليه ورجع البصر هل ترى من فطور ثم ارجع البصر كرتين ينقلب اليك البصر خاسئا وهو حسير‘‘.

جواب

نظر بد كو دور كرنے كے لىے سوال مىں ذكر كرده وظىفہ ابو عبد اللہ سعید بن برید النباجی رحمہ اللہ کے مجربات میں سے ہے، فیض القدیر للمناوی، حلیۃ الاولیا، اور تاریخ ابن عساکر وغیرہ میں الفاظ کی تبدیلی اور کمی بیشی  کے ساتھ مذکور ہے، اور اس کے اصل الفاظ یہ ہیں۔
بِسْمِ اللهِ حَبْسٌ حَابِسٌ وَحَجَرٌ يَابِسٌ وَشِهَابٌ قَابِسٌ رُدَّتْ عَيْنُ الْعَائِنِ عَلَيْهِ وَعَلَى أَحَبِّ النَّاسِ اِلَيْهِ فِي كُلْيَتَيْهِ رَشِيقٌ، وَفِي ماَلِه يَلِيْقُ. [فَارْجِعِ الْبَصَرَ هَلْ تَرَى مِنْ فُطُوْرٍ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ كَرَّتَيْنِ يَنْقَلِبْ إِلَيْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَهُوَ حَسِيْرٌ].
لہذا اسے قرآن وسنت سے ثابت سمجھے بغیر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:177/212