نئے سال کے موقع پر مسلمان بیکری والوں کا کیک فروخت کرنے کا حکم

نئے سال کے موقع پر مسلمان بیکری والوں کا کیک فروخت کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نئے سال کے موقع پر مسلمان بیکری والوں کا کیک فروخت کرنے کا کیا حکم ہے؟نیز اس موقع پر مبارک بادی پیش کرنے کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء کی تجارت کرنا کیسا ہے؟مہربانی فرما کر مفصل اور مدلل جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں نئے سال کے موقع پر بیکری والوں کا کیک،یا وہ اشیاء جو مبارک بادی کے لیے استعمال ہوتے ہیں اس کا فروخت کرنا درست ہے،لیکن پسندیدہ عمل نہیں۔
لما في الأشباہ والنظائر:
’’إن بیع العصیر ممن یتخذہ خمرا إن قصد بہ التجارۃ،فلا یحرم وإن قصد بہ لأجل التخمیر حرم وکذا غرس الکرم علی ھذا(انتھی)،وعلی ھذا عصیر العنب بقصد الخلیۃ،أو الخمریۃ‘‘.(الفن الأول في القواعد الکلیۃ،النوع الأول،الأولیٰ [لاثواب إلا بالنیۃ]1/101،إدارۃ القرآن والعلوم الاسلامیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتویٰ نمبر:179/311