’’میں ابو بکر وعمر ایک مٹی سے پیدا ہوئے‘‘، حدیث کی تحقیق

’’میں ابو بکر وعمر ایک مٹی سے پیدا ہوئے‘‘، حدیث کی تحقیق

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں، ابو بکر اور عمر ایک ہی مٹی سے پیدا ہوئے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ مذکورہ حدیث متعدد کتب میں مروی ہے، اور اسے محدثین حضرات نے غیر صحیح، کہیں ضعیف، جب کہ اکثر کتب میں اسے موضوع (گھڑی ہوئی) حدیث قرار دیا ہے، اس لیے کہ اس کی سند میں راوی ’’یعقوب‘‘ کو اس کے مشائخ نے ضعیف قرار دیا ہے، نیز اس پر احادیث گھڑنے کی تہمت کا ذکر ہے، اسی طرح اس کی دوسری سند میں مطعون ومجہول راوی موجود ہیں، لہذا اس حدیث کو صحیح نہیں کہا جاسکتا۔
البتہ امام جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ کی تصنیف ’’اللآلي المصنوعۃ في الأحادیث الموضوعۃ‘‘ میں ابن سیرین رحمہ اللہ کا یہ فرمان تاکیدی قسم کی شرط کے ساتھ منقول ہے کہ:تحقیق اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ابو بکر وعمر (رضی اللہ عنہما) کو ایک ہی مٹی سے پیدا کیا، پھر انہیں اس مٹی کی طرف لوٹایا۔
کما في تذکرۃ الموضوعات:
’’کل مولود یولد یذر علی سرتہ من تربتہ فإذا طال عمرہ ردہ اللہ إلی تربتہ التي خلقہ منھا، وأنا، وأبو بکر وعمر خلقنا من تربۃ واحدۃ وفیھا ندفن، فیہ مجاھیل‘‘.(باب فضل صحابتہ، ص: ١٥٠، رقم الحدیث: ٦٣٩، تحقیق: حامد عبد اللہ المحلاوي التمیمي:دار الکتب العلمیۃ)
قال إبن الجوزي رحمہ اللہ:
’’أنبأنا إسماعیل بن أحمد قال ابن مسعدۃ قال أنبأنا حمزۃ بن یوسف قال ابن عدي قال أنبأنا أحمد بن الحسن بن محمد التنیسي قال حدثني عبد اللہ بن محمد بن ہارون قال حدثنا إبراھیم بن عبد التمار عن یعقوب بن الجھم قال حدثنا محمد بن واقد عن المسعودي عن عمر مولی عفرۃ عن أنس بن مالک قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:من افتری علی اللہ کذبا قتل ولا یستتاب، ومن سب قتل ولا یستتاب، ومن سب أبا بکر قتل ولا یستتاب، ومن (سب) عمر قتل ولا یستتاب، ومن سب عثمان جلد الحد، ومن سب علیا جلد الحد، قیل یا رسول اللہ، لم فرقت بین أبي بکر وعمر وعثمان وعلي؟ قال: لأن اللہ خلقني وخلق أبا بکر وعمر من تربۃ واحدۃ وفیھا ندفن.
قال ابن عدي الباقلاني: ھذا من یعقوب وذکر عن مشایخۃ تضعیفہ، طریق لبعضہ: أنبأنا أبو القاسم السمرقندي قال أنبأنا أبو بکر محمد بن الحسین المروزي قال حدثنا أبو محمد عبد اللہ بن محمد بن یوسف قال حدثنا أحمد بن سعید الأخمیمي، قال حدثنا محمد بن زکریا النیسابوري قال حدثنا أحمد بن صالح قال حدثنا أبو بکر بن عیاش عن أبي الیسع عن أبي الأحوص عن عبد اللہ بن مسعود ،قال :سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: کل مولود یذر علی سرتہ من تربۃ، فإذا طال عمرہ ردہ اللہ.......وأنا وأبو بکر وعمر خلقنا من تربۃ واحدۃ وفیھا ندفن، ھذا حدیث لا یصح، محمد وأحمد مطعون فیھما وفیہ مجاھیل منھم أبو الیسع‘‘.(الموضوعات لابن الجوزي، باب یجمع فضائل أبي بکر وعمر، الحدیث الثامن: ١/ ٢٤٤، ٢٤٥:دار الکتب العلمیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/70