مورث کا اپنی زندگی میں ہدیہ کی گئی چیز کا حکم

مورث کا اپنی زندگی میں ہدیہ کی گئی چیز کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیٹی کو مرحوم (والد نے) کی زندگی میں زبانی گفٹ کی گئی چیز کی کیا حیثیت ہے اور گواہ بھی موجود ہیں، لیکن کچھ گواہ جھٹلا رہے ہیں؟
تنقیح: بنگلہ گفٹ کیاتھا، زبانی گفٹ کیا تھا، کاغذات نام نہیں کئے تھے، البتہ قبضہ اور تصرف دے دیا تھا۔

جواب

صورت مسئولہ میں زبانی گفٹ کئے گئے بنگلے پر اگر مرحوم نے بیٹی کو واقعتًا قبضہ اور مالکانہ تصرف کا حق دے دیا تھا، تو مذکورہ بنگلہ بیٹی کی ملکیت میں شمار ہوگا۔
لما في شرح المجلة:
’’تنعقد الهبة بالإيجاب والقبول وتتم بالقبض الكامل؛ لإنها من التبرعات والتبرع لا يتم إلا بالقبض‘‘.(الكتاب السبع في الهبة، الفصل في المساءهل المتعلقة بركن الهبة وقبضها، ص:367، رقم المادة، 837:الحقانية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/09