معتکف کا مسجد میں ایسی اشیاء لانا جس کی بدبو ہو

Darul Ifta

معتکف کا مسجد میں ایسی اشیاء لانا جس کی بدبو ہو

سوال

کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام درج ذیل مسائل کے بارے میں کہ معتکف کے لیے گھروں سے ایسی اشیاء لانا جن کے کھانے کے بعد بو کہ وجہ سے مسجد میں آنے کی احادیث میں ممانعت آئی ہے، یا اُن سے بنی ہوئی اشیاء لانا کیسا ہے؟ شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب

معتکف کے لیے ایسی اشیاء کو گھروں سے لانا درست نہیں، ہاں اگر بنانے کے بعد بو نہ رہے تو لاسکتے ہیں۔
لما في سنن أبي داؤد:
’’حدثنا عباس بن عبدالعظیم، حدثنا أبو عامر عبدالملک بن عمرو، حدثنا خالد بن میسرۃ  - یعني العطار- عن معاویۃ بن قرۃ عن أبیہ:أن النبي  -صلی اللہ علیہ وسلم- نہی عن ھاتین الشجرتین، وقال: ’’من أکلھما فلا یقربن مسجدنا‘‘، وقال: ’’إن کنتم لا بد آکلیھما فأمیتوھما طبخا‘‘، قال: یعني البصل والثوم‘‘. (کتاب الأطعمۃ، باب في الثوم:179/2، رحمانیۃ).فقط.واللہ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:179/06

footer