مسافر امام کی اقتداء میں مسبوق مقیم سلام کے بعدبقیہ رکعت میں قراءت کا حکم

مسافر امام کی اقتداء میں مسبوق مقیم سلام کے بعدبقیہ رکعت میں قراءت کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ مقیم شخص مسافر امام کی اقتداء میں نماز ادا کرتا ہے او رامام کے سلام پھیرلینے کے بعداپنی نماز مکمل کرتا ہے،معلوم یہ کرنا ہے کہ یہ شخص اپنی باقی ماندہ نماز میں قرأت کے گا یا نہیں؟ اگر کرے تو اس کا کیا حکم ہے اور اگر نہ کرے تو کیا حکم ہے؟

جواب

مسافر امام کے سلا پھیر لینے کے بعد مقیم مقتدی اپنی باقی ماندہ نماز میں قرأت کرے نہیں کرے گا،بلکہ سورہ فاتحہ کے بقدر خاموش کھڑےرہ کر  نماز مکمل کر لے اوراگر بھول کر فاتحہ پڑھ لی تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔

''وصح أقتداء المقیم بالمسفر فی الوقت وبعدہ فإدا قام المقیم إلی الإتمام لا یقرائ.''(تنویر الابصار مع الدر المختار،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر ٢/١٢١،١٢٣،سعید)

''وَإِنْ صَلَّی الْمُسَافِرُ بِالْمُقِیمِینَ رَکْعَتَیْنِ سَلَّمَ وَأَتَمَّ الْمُقِیمُونَ صَلَاتَہُمْ، کَذَا فِی الْہِدَایَۃِ وَصَارُوا مُنْفَرِدِینَ کَالْمَسْبُوقِ إلَّا أَنَّہُمْ لَا یَقْرَء ُونَ فِی الْأَصَحِّ، ہَکَذَا فِی التَّبْیِینِ.''(الھندیۃ،الباب الخامس عشر فی صلاۃ المسافر،١/١٤٢، رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی