مرحوم کے بڑے بیٹے کا کمپنی پر قابض رہنا

بڑے بیٹے کا کمپنی پر قابض ہوکر ورثاء کو حصہ نہ دینا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد مرحوم چلتی ہوئی نو لیمٹ کنسٹرکشن کمپنی چھوڑ گئے ہیں ،جس کو اس کا بڑا بیٹا چلا رہا ہے، بڑا بیٹا کسی کو بھی اس کا حساب دینے کے لئے تیار نہیں ہے جب کہ ساری رقم کمپنی کی وہ وصول کررہا ہے اور ایک سال سے اوپر کا عرصہ ہوگیا۔ اس مسئلہ میں شریعت کی رہنمائی درکار ہے؟

جواب

مذکورہ کمپنی مرحوم کے ترکہ میں شمار ہوگی، لہذا مذکورہ کمپنی کو مرحوم کے ترکہ میں شمار کر کے ورثاء کے درمیان شرعی حصوں کے مطابق تقسیم کیا جائے، بڑے بیٹے کا اس پر قابض رہنا اور دیگر ورثاء کو ان کا حق نہ دینا غصب اور ظلم ہے، جو کہ ناجائز ہے۔
لما في سنن إبن ماجه:
عن أنس ابن مالك قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من فر من ميراث وارثه قطع الله ميراثه من الجنة يوم القيامة“.(أبواب الوصايا، ص: 490، دار السلام).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:176/11