فوجی کسی جگہ پندرہ دن کی اقامت کی نیت سے پڑاؤ ڈالیں تو نماز کا حکم

فوجی کسی جگہ پندرہ دن کی اقامت  کی نیت سے پڑاؤ ڈالیں تو نماز کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ افواج اگر شہری آبادی سے ملحق کسی جگہ پڑاؤ کریں اور فوج کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ہوں ،وہ ایک مکان میں رہائش پذیر ہوں اور باقی فوجی جوان باہر کھلے میدان میں خیمے لگائے ہوئے ہیں،اسی صورت میں پندرہ دن کا پڑاؤ ہو تو کیا حکم ہے ؟ آیا سب مقیم ہوں گے ،یاصرف اندر والے ،یا سب مسافر ہوں گے، یا صرف باہر والے؟رہنمائی  فرمائیں۔

جواب

جب کسی جگہ پندرہ دن یا زیادہ کی نیت سے پڑاؤ ڈال دیا تو اب سب مقیم شمار ہوں گے، مکان اورخیمہ میں رہنے میں کوئی فرق نہیں۔

''(قَوْلُہُ حَتَّی یَدْخُلَ مِصْرَہُ أَوْ یَنْوِیَ الْإِقَامَۃَ نِصْفَ شَہْرٍ فِی بَلَدٍ أَوْ قَرْیَۃٍ)۔۔۔وقید نصف شھر؛ لأن اقامۃ مادونھا لاتوجب الإتمام.''(البحرالرائق، باب صلاۃ المسافر،٢/٢٣٩، رشیدیۃ).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی