فرض نماز کے بعدسنن کےلیے جگہ تبدیل کرنا

فرض نماز کے بعدسنن کےلیے جگہ تبدیل کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ عام طور پرلوگ فرائض کے بعد بڑے تکلف سے جگہ تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس کی شریعت میں کیا حیثیت ہے؟ فرائض کے بعد سنن کے لیے جگہ تبدیل کرنا سنت ہے یا مستحب؟

جواب

شامی (ج١،ص،٣٩٢ ماجدیہ) کی ایک عبارت سے معلوم ہوا کہ فرض نماز جہاں پڑھے اس جگہ کو چھوڑ کر دوسری جگہ سنتیں وغیرہ پڑھنا بہتر ہے،اگر نوافل وغیرہ اسی مقام پر پڑھ لیے تو بھی جائز ہے۔

''وَ(قِیلَ یُسْتَحَبُّ کَسْرُ الصُّفُوفِ)قال ابن عابدین:لِیَزُولَ الِاشْتِبَاہُ عَنْ الدَّاخِلِ الْمُعَایِنِ لِلْکُلِّ فِی الصَّلَاۃِ الْبَعِیدِ عَنْ الْإِمَامِ.(الدر المختار ١/٥٣١، کتاب الصلوٰۃ، سعید)

''وَأَفَادَ شَیْخُنَا أَنَّ الْکَلَامَ فِیمَا إذَا صَلَّی السُّنَّۃَ فِی مَحَلِّ الْفَرْضِ لِاتِّفَاقِ کَلِمَۃِ الْمَشَایِخِ عَلَی أَنَّ الْأَفْضَلَ فِی السُّنَنِ حَتَّی سُنَّۃَ الْمَغْرِبِ الْمُنَزَّلُ أَیْ فَلَا یُکْرَہُ الْفَصْلُ بِمَسَافَۃِ الطَّرِیقِ.'' (الدر المختار، کتاب الصلوٰۃ ١/٥٣٠، سعید).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی