فجر اور عشاء کی نماز میں قرآن مجید کو ترتیب سے پڑھنے کا حکم

فجر اور عشاء کی نماز میں قرآن مجید کو ترتیب سے پڑھنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد کے امام صاحب پہلی محرم سے دو نمازوں فجر اور عشاء میں قرآن پاک ترتیب سے شروع کرتے ہیں ،یعنی پہلے سپارے سے پھر اس کو رمضان میں جاکر ختم کرتے ہیں ،کیا ایسا کرنا صحیح ہے یا یہ بھی ایک بدعت ہی ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں امام صاحب کا مذکورہ دونوں نمازوں میں قرآن مجید کو بالترتیب پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، البتہ امام صاحب کو چاہیے کہ فرض نمازوں میں مسنون قرأت کے پڑھنے کو اختیار کریں، یہی زیادہ باعث اجر ہے۔
لما في البحر:
’’وفي الفتاوی قراء ۃ القرآن علی التألیف في الصلاۃ لا بأس بھا؛ لأن أصحاب النبي کانوا یقرؤون۔۔۔۔۔۔ القرآن علی التألیف في الصلاۃ ومشایخنا استحسنوا قراء ۃ المفصل لیستمع القوم ویتعلموا‘‘.(کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ١/ ٥٩٤: رشیدیۃ)
وأیضا فیہ:
’’قولہ: (وفي الحضر طوال المفصل لو فجرا أو ظہرا وأوساطہ لو عصرا وعشاء وقصارہ لو مغربا)، والأصل فیہ کتاب عمر رضي اللہ عنہ إلی أبي موسی الأشعري رضي اللہ عنہ أن اقرأ في الفجر والظھر بطوال المفصل وفي العصر والعشاء بأوساط المفصل وفي المغرب قصار المفصل‘‘.(کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ١/ ٥٩٣: رشیدیۃ).فقط.واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:174/278