مریض کی عیادت کا مسنون طریقہ

مریض کی عیادت کا مسنون طریقہ

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عیادت کا مسنون طریقہ قرآن وسنت کی روشنی میں بتلائیں۔

جواب

عیادت کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ مریض کے پاس جاکر اس کا حال پوچھیں، اس کی عمر اور زندگی کے بارے میں امید پیدا کرنے والی باتیں کریں،تاکہ اس کا دل خوش ہو،اگر چہ امید دلانے سے تقدیر نہیں بدلتی اور مریض کو یہ دعا دیں:

’’اذھب البأس رب الناس،واشف أنت الشافي،لاشفاء إلا شفاؤک،شفاء لایغادر سقماً‘‘.

لما في سنن إبن ماجۃ:
’’عن أبي سعید الخدري رضي اللہ عنہ قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:إذا دخلتم علی المریض فنفسوا لہ في الأجل،فإن ذلک لایرد شیئاً، وھو یطیب بنفس المریض‘‘.(کتاب الطب،باب ماجاء في عیادۃ المریض،رقم الحدیث:1438،دارالسلام).
وفي صحیح مسلم:
’’عن عائشۃ رضي اللہ عنہا قالت:کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا اشتکیٰ منا إنسان،مسحہ بیمینہ،ثم قال:أذھب البأس رب الناس،واشف أنت الشافي،لاشفاء إلا شفاؤک،شفاء لایغادر سقماً‘‘.(کتاب الآداب،باب استحباب رقیۃ المریض،رقم الحدیث:5712، دارالسلام). فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:181/247