زبان سے غلط نیت ادا ہو جائے تو فرض ادا ہوگا یا نہیں ؟

زبان سے غلط نیت ادا ہو جائے تو فرض ادا ہوگا یا نہیں ؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ نماز میں نیت بھول جاتے ہیں ، ظہر کی جماعت  ہوتی ہے ، تو نیت عصر کی کر لیتے ہیں  یعنی زبان پر عصر آجاتی ہے ، تو کیا ہماری ظہر کی جماعت ہو جائے گی ؟ جب کہ دل  میں نیت ظہر کی ہوتی ہے  زبان سے عصر ادا ہوتی ہے ۔

جواب

مذکورہ صورت میں آپ  کی نماز درست ہوجائیگی  ، کیونکہ نیت “دل کے فعل”کا نام ہے ، لہذا دل میں جو نیت ہے ، اسی کے مطابق احکام مرتب ہوتے ہیں ، اگر چہ غلطی  سے زبان پر کوئی اور لفظ آجائے ، اس کا اعتبار نہیں ہوگا ۔

"(والمعتبر فيها عمل القلب اللازم للإرادة) فلا عبرة للذكر باللسان إن خالف القلب لأنه كلام لا نية إلا إذا عجز عن إحضاره لهموم أصابته فيكفيه اللسان مجتبى (وهو) أي عمل القلب (أن يعلم) عند الإرادة (بداهة) بلا تأمل (أي صلاة يصلي) فلو لم يعلم إلا بتأمل لم يجز." (الدر المختار،کتاب الصلاة: 415/1، ط: دار الفکر).فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتویٰ نمبر : 172/45،47